چیئرمین سینیٹ نے 6 سال میں سینیٹ کو دکان بنایا ہوا ہے،سینیٹر سیف اللہ ابڑو

سیف اللہ ابڑو کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک متفقہ طور پر منظور کی گئی۔
0
245
senate

اسلام آباد: سینیٹ آف پاکستان میں نئی روایت قائم کردی گئی،رولز کے برخلاف عدم اعتماد سے تحریک انصاف کو قائمہ کمیٹی برائے توانائی کی صدارت سے محروم کردیا گیا،چیئرمین سینیٹ نے اچانک قائمہ کمیٹی توانائی کا اجلاس بلایا اور عدم اعتماد کے بعد سینیٹر سیف اللہ ابڑو کو ہٹا کر اعظم نذیر تارڑ کو نیا چیئرمین بنادیا گیا ۔

باغی ٹی وی: تحریک انصاف کے سینیٹروسابق چیئرمین قائمہ کمیٹی توانانی سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہاکہ چیئرمین سینیٹ نے 6 سال میں سینیٹ کو دکان بنایا ہوا ہے،دکان کے آگے جو بھی بندہ کسی بات پر اسٹینڈ لے گا تو وہ ایسے ہی قانون کی دھجیاں اڑائے گا جیسے آج اڑائی ہیں،ماضی میں عدم اعتماد کے بعد کمیٹی اسی جماعت کے دوسرے سینیٹر کو چیئرمین بنایا جاتا تھا ۔

سینیٹ کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ کہ عدم اعتماد کرکے قائمہ کمیٹی کی صدارت کسی دوسری جماعت کو دی گئی ہے منگل کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس ایڈیشنل سیکرٹری سینٹ حفیظ اللہ شیخ کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا ،سنیٹر سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کی چیئرمین شپ سے ہٹادیا گیاسیف اللہ ابڑو کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک متفقہ طور پر منظور کی گئی۔

غزہ میں مختلف وبائی امراض بہت تیزی سے پھیل رہے ہیں،عالمی ادارہ صحت

سینیٹرسیف اللہ ابڑو کیخلاف تحریک عدم اعتماد سینیٹرز بہرہ مند خان تنگی، منظور کاکڑ ،ثنا جمالی، حافظ عبدالکریم اور دلاور خان نے جمع کرائی تھی۔قائمہ کمیٹی میں موجود اراکین نے متفقہ طور پر سینیٹر اعظم نزیر تارڑ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا چئیرمین منتخب کیا۔

تحریک عدم اعتماد سنیٹ کے رولز کے تحت پیش کی گئی اجلاس میں سینیٹرز اعظم نذیر تارڑ، سیف اللہ ابڑو، سیف اللہ خان نیازی، حاجی ہدایت اللہ ،منظور احمدکاکڑ، ثناجمالی، دلاور خان ،حاجی ہدایت اللہ،محمد علی شاہ جموت اور فدا محمد شریک ہوئےعدم اعتماد کے بعد قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے سابق چیئرمین سیف اللہ ابڑو نے کہاکہ صبح 10بج کر 36 منٹ پرمجھے اسٹاف نے نوٹس شیئر کیا کہ آج کمیٹی کی میٹنگ ہے-

نگران وزیراعظم کا ابوظہبی میں شیخ زاید گرینڈ مسجد کا دورہ

ووٹ آف نوکانفیڈنس ہے،میٹنگ کے نوٹس میں کوئی بھی روول نہیں دیا ہوا،یہ ایک بندے کی چال اور کام کام ہے،سینیٹ کے چیئرمین کی اجارہ داری ہے،چیئرمین سینیٹ نے 6 سال میں سینیٹ کو دکان بنایا ہوا ہے،دکان کے آگے جو بھی بندہ کسی بات پر اسٹینڈ لے گا تو وہ ایسے ہی قانون کی دھجیاں اڑائے گا جیسے آج اڑائی ہیں، آپ ان سے پوچھیں کہ قانون کون سا ہے؟ سارے ملک میں ایسے ہی اندھیر نگری چل رہی ہے-

یہ چیزیں ہی ساری غیر قانونی ہیں جو انہوں نے کیاہے،نوٹس میں روول کوئی نہیں لکھا ہوا،جب میٹنگ بلائی جاتی ہے تو اس میں روول لکھا جاتا ہے،10 بج کر 36 منٹ پر نوٹس ملا یے، 11 بجے میٹنگ ہے،کمیٹیاں ہماری ذاتی پراپرٹی تو نہیں ہوتیں۔منگل کو سینیٹ کی تاریخ میں نیاباب شروع ہوا ہے جس میں عدم اعتماد کے ذریعے قائمہ کمیٹی کا چیئرمین ہٹایا گیا اور نئے چیئرمین بنائے گئے ہیں اور چیئرمین سینیٹ نے اس کی منظوری دے دی ہے۔

عدالت کا پولیس کو شیریں مزاری کو گرفتارنہ کرنے کا حکم

اس سے قبل قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش ہوئی ہے مگر اس وقت موجودہ چیئرمین صادق سنجرانی نے نئے چیئرمین کی منظوری نہیں دی اور موقف اختیار کیا کہ قائمہ کمیٹی کس جماعت کو کتنی اور کون سی ملنی ہے یہ اتفاق رائے سے جب سینیٹ مکمل ہوتا ہے طے ہوتا ہے اور تین سال کے دوران اس پر ہی عمل ہوتا ہے اگر تبدیلی کرنی ہوتو متعلقہ جماعت اور قائد ایوان اور خزب اختلاف کے رضامندی سے ہوگا –

ماضی میں ایم کیو ایم کے سینیٹر قائمہ کمیٹی صحت کے خلاف عدم اعتماد ہوئی تو قائمہ کمیٹی ایم کیو ایم کے نئے رکن کو دی گئی جبکہ سینیٹر شفیق ترین کو کمیٹی ارکان نے ووٹ سےچیئرمین بنایا مگر چیئرمین سینیٹ نے اس کو مسترد کردیا تھا عدم اعتماد کے بعد تحریک انصاف کی ایک قائمہ کمیٹی کی صدارت سے محروم ہوگئی ہے ۔

نگران وزیراعظم کا ابوظہبی میں شیخ زاید گرینڈ مسجد کا دورہ

Leave a reply