سابق پارلیمانی سیکرٹری چوہدری عدنان قتل کیس میں نامزد سابق سینیٹر چوہدری تنویر کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کر لی گئی۔
ایڈیشنل سیشن جج چوہدری ماجد حسین نے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا عدالت نے چوہدری تنویر کو 10،10 لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے اس سے قبل کیس میں وکلاء کی جانب سے تفصیلی دلائل دیے گئے تھے، جس کے بعد عدالت نے گزشتہ روز فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
واضح رہے کہ چوہدری تنویر اس کیس میں گرفتار تھے اور انہوں نے ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا چوہدری عدنان کو 12 فروری کی شام پولیس لائنز گیٹ کے قریب فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا، ملزمان کے خلاف تھانہ سول لائنز راولپنڈی میں قتل کا مقدمہ درج ہے چوہدری عدنان 2018 میں راولپنڈی سے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 11 سے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھےتاہم 9 مئی کے واقعات کے بعد پارٹی سے علیحدگی کے باعث وہ حالیہ الیکشن میں آزاد حیثیت میں میدان میں اترے تھے۔
سپریم کورٹ: آئندہ ہفتے کی سماعت کےلیے بینچز تشکیل
چودھری تنویر خان نے ہائیکورٹ راولپنڈی میں خود کو سرنڈر کیا تھا جس کے بعد جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا، اڈیالہ جیل میں طبیعت خراب ہونے پر انہیں راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیولوجی (آر آئی سی) منتقل کیا گیا تھا عدالت سے ضمانت کی منظوری اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو روبکار موصول ہونے کے بعد سابق سینیٹر چوہدری تنویر خان کو رہا کرنے کا عمل مکمل کیا جائے گا۔
ٹرمپ کا کینیڈا کے ساتھ تمام تجارتی بات چیت ختم کرنے کا اعلان