امریکی میڈیا کے مطابق چین نے پہلی بار اپنے تین طیارہ بردار بحری جہاز کھلے بحرالکاہل میں تعینات کر دیے ہیں، جو فلپائن، جاپان اور کوریا کے قریب سمندری علاقوں میں فوجی مشقوں میں مصروف ہیں۔

چین کا نیا طیارہ بردار جہاز ’فوجیان‘ اپنی آزمائشی مراحل مکمل کر چکا ہے اور جدید الیکٹرو میگنیٹک کیٹا پولٹ سسٹم سے لیس ہے۔ چین کے کیریئر اسٹرائیک گروپس گزشتہ ایک ماہ سے مکمل طاقت کے ساتھ سمندر میں جدید ٹیکنالوجی کی آزمائش کر رہے ہیں۔چینی بحریہ کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ یہ فوجی مشقیں معمول کی تربیت کا حصہ ہیں اور کسی خاص ملک کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ ان مشقوں کا مقصد دور دراز علاقوں میں آپریشنز کی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔

عالمی تجزیہ کاروں کے مطابق چین دنیا کی سب سے بڑی بحری طاقت بن چکا ہے، اور اس کا نیا ایٹمی توانائی سے چلنے والا طیارہ بردار جہاز ’ٹائپ 004‘ بحرہند اور بحر اوقیانوس تک رسائی حاصل کر چکا ہے۔ چین اب امریکا کے بعد واحد ملک ہے جو بیک وقت کئی کیریئر گروپس سمندر میں چلا رہا ہے۔

49 لاکھ زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری موبائل سمز بند کرنے کا فیصلہ

امریکی قومی سلامتی کا اہم اجلاس جاری،ایران سے متعلق حکمت عملی پر غور

ایرانی میزائل حملوں کے بعد اسرائیلی شہری یاٹس کے ذریعے فرار ہونے لگے

اسرائیلی طیارے ترکیہ کی حدود میں داخل ، ترک طیاروں کی فوری جوابی پرواز

روس کی ایران اسرائیل تنازع پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش، اسرائیل کی ہچکچاہٹ برقرار

Shares: