اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی نے چیئرمین سینیٹ کے امیدوار کے لئے میر حاصل بزنجو کا نام تجویز کر دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں میر حاصل بزنجو کے نام پر اتفاق کر لیا گیا ہے،کچھ ہی دیرمیں رہبرکمیٹی کے کنوینراکرم خان درانی میڈیاکوبریفنگ دیں گے
عدم اعتماد کی قراردار کے باوجود اپوزیشن کی چیئرمین سینیٹ کی زیرصدارت اجلاس میں شرکت
ان پیج کے ذریعہ جاسوسی ،سرکاری دفاتر میں ان پیج پر پابندی
کشمیر میں پاکستانی پرچم لہرانے والی آسیہ اندرابی کی رہائشگاہ کو سربمہر کر دیا گیا
رہبر کمیٹی کے اجلاس کی صدارت اکرم درانی نے کی.اپوزیشن رہنما فرحت اللہ بابر ، ہاشم بابر، طاہربزنجو،شفیق پسروری ،نیئربخاری،اکرم درانی، شاہدخاقان عباسی،احسن اقبال و دیگر شامل ہیں.
آج کے بعد کوئی یہ نہ کہے کہ شہباز شریف کی کمر میں درد ہے، مبشر لقمان نے ایسا کیوں کہا؟
رہبر کمیٹی کے اجلاس میں 25جولائی کو یوم سیاہ کے لئے کوآرڈی نیشن کمیٹی کی تشکیل پربھی مشاورت کی جائے گی.
چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لئے اپوزیشن تقسیم، سراج الحق نے باغی ٹی وی سے گفتگو میں کیا کہا؟
واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ ہوا تھا اور رہبر کمیٹی نے اس فیصلے کی توثیق کی تھی .اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں بھی جماعت اسلامی نے شرکت نہیں کی تھی .
چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلئے اپوزیشن جماعتوں کے پاس مطلوبہ اکثریت سے زائد کی تعداد موجود ہے، 104 رکنی ایوان میں سینیٹرز کی موجودہ تعداد 103 میں سے چیئرمین کی نشست کے لئے 53 ارکان کی حمایت درکارہے۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹرز کی تعداد 28، پیپلز پارٹی کے 20، نیشنل پارٹی کے 5، جمعیت علماء اسلام ف کے 4، پختونخوا میپ کے 2 اور اے این پی کا ایک رکن شامل ہے۔ ایوان بالا کے قواعد کے مطابق موجودہ چیئرمین (صادق سنجرانی ) کو ہٹانے کے لئے ایک چوتھائی ارکان کے دستخطوں کے ساتھ قرارداد لانے کے لئے تحریک جمع کرائی جائیگی۔ تحریک پر ووٹنگ کے لئے سات روز بعد اجلاس بلایا جائے گا جس میں قرارداد پر ووٹنگ کرائی جائے گی، تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں موجودہ چیئرمین عہدہ چھوڑ دیں گے اور اس کے بعد سینیٹ سیکرٹریٹ نئے چیئرمین کے انتخاب کے لئے شیڈول جاری کرے گا۔