چیئرمین نیب پر دفتر میں خاتون کو جنسی حراساں کرنے کے الزام کی تحقیقات کیوں نہیں ہوئیں؟ رانا ثناء اللہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ نے عدالت پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے عدالتیں انصاف فراہم کریں گی
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ چیرمین نیب سے کہتا ہوں کہ چھ ماہ میں آپ نے ریٹائر ہو جانا ہے انہوں نے ایکسٹینشن کا جھوٹا دلاسا دے رکھا ہے کسی بھی معاشرے میں ظلم کی چیرہ دستیوں کو روکنے کا ادارہ ہوتا ہے نیب، اینٹی کرپشن اور اے این ایف مل کر اپوزیشن کے خلاف کاروائیاں کر رہے ہیں
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ڈی جی اینٹی کرپشن خود نیب کو اثاثوں کے کیس میں مطلوب ہیں چیرمین نیب پر اپنے دفتر میں خاتون کو جنسی حراساں کرنے کا الزام بھی لگا تھا،اپوزیشن کے خلاف جھوٹے کیس بنانے کے علاوہ چیرمین نیب کو کوئی کام نہیں،ڈیڑھ سال تک ایک خفیہ ایجنسی نے میرے خلاف تحقیقات کیں لیکن کچھ بھی نہیں ملا نہ صرف میرے اکونٹس بلکہ شناختی کارڈ بھی بلاک ہیں الزام لگایا گیا کہ پوری دنیا میں منشیات سپلائی کرتا ہے اس لیے کاونٹس منجمد کیے گئے لیکن کوئی دوسرا فرد نہئں پکٹرا گیا
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کے ساتھ دھرنا ہوگا۔ دھرنا دو دن کا ہوگا یا دو ماہ فیصلہ وہیں پر ہوگا۔ یہ لانگ مارچ کوئی آخری لانگ مارچ نہیں ہوگا حکومت کو گرانے سے پہلے ہم نے ٹارگٹ سافٹ کیا ہے آج حکومت نام کی کوئی چیز نہئں ہے جو حکومت چینی اور سبزیوں کی قیمت کنٹرول نہئں کر سکی یہ ایک تحریک ہے ہمارا ٹارگٹ سول بالادستی کے لیے۔ تحریک اپنے مقصد کے حصو ل تک جاری رکھے گی
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پوری قوم دعا گو ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی بات سچ ہو اور قوم اس بات پر یقین بھی کرے اگر ضرورت پڑی تو آنے والے مہینوں مزیدلانگ مارچ بھی کر سکتے ہیں آج حکومت صرف ترجمانوں کا نام ہے