کراچی :سیکریٹری ریونیو ڈویژن / چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے ہفتے کو لارج ٹیکس پیئرز آفس (LTO) اور کسٹمز ہاؤس کراچی کا دورہ کیا۔ایل ٹی او میں میٹنگ کے دوران، چیئرمین ایف بی آر نے دسمبر 2022 کے مہینے کے لیے تفویض کردہ اہداف کے حوالے سے تمام چیف کمشنرز کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ تمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو نے دسمبر 2022 کے ساتھ ساتھ مالی سال 23-2022 کی دوسری سہ ماہی کے لیے مقرر کردہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے قابل عمل حکمت عملی بھی پیش کی۔
چیئرمین ایف بی آر نے تمام چیف کمشنرز کو ریونیو کو مؤثر طریقے سے محفوظ کرنے اور موجودہ مالی سال کے بجٹ اہداف کو حاصل کرنے کیلۓ ہدایات جاری کیں۔ چئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کی سہولت کاری سے ایف بی آر کی پالیسیز کامیابی سے نافذ کی جا سکیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکس دہندگان کے زیر التوا مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ چیئرمین نے چیف کمشنرز کو مزید ہدایت کی کہ وہ ریونیو کے تحفظ کے لیے عدالتوں میں زیر التواء کیسز کی مؤثر طریقے سے پیروی کریں۔
بعد ازاں چیئرمین ایف بی آر نے کسٹمز ہاؤس کراچی میں چیف کلکٹرز اور کسٹمز کے ڈائریکٹر جنرلز کے اجلاس کی صدارت کی۔ چیئرمین نے کسٹمز فیلڈ فارمیشنز پر زور دیا کہ وہ دسمبر کے مہینے کے لیے مقرر کردہ تمام ریونیو کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی وضع کریں تاکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی شاندار طریقے سے ختم ہو۔ چیف کلکٹرز نے بتایا کہ گزشتہ پانچ مہینوں میں کسٹمز فیلڈ فارمیشنز نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے متعارف کرائے گئے متعدد ضوابط کی وجہ سے درآمدی دباؤ کے باوجود محصولات کے اہداف حاصل کرنے کے لیے بھرپور کوشش کی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کو غلط انوائسنگ/انڈر انوائسنگ کے رجحان کو روکنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ اس سلسلے میں کئی نئے ویلیو ایشن رولنگز کے اجراء کے علاوہ متعدد ویلیویشن رولز پر نظر ثانی کی گئی ہے۔
اجلاس کے دوران انسداد اسمگلنگ پالیسی بھی زیر بحث آئی اور فورم کو آگاہ کیا گیا کہ اسمگلنگ کی لعنت کو روکنے اور سرحدی علاقوں کو اس رجحان سے بچانے کے لیے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔








