لاہور: وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے میٹرک کے سالانہ امتحانات میں بوٹی مافیا کے خلاف بڑا ایکشن لیتے ہوئے چیئرمین لاہور بورڈ کو معطل اور کنٹرولر امتحانات کو عہدے سے ہٹا دیا۔
باغی ٹی وی : وزیر تعلیم پنجاب نے گزشتہ 3 روز کے دوران میٹرک امتحانی سینٹرز پر چھاپے مارے، جہاں پر انہوں نے نقل کرتے ہوئے بچوں کو موقع پر پکڑا، جس پر رانا سکندر نے چیئرمین لاہور بورڈ کو معطل کردیا اور کنٹرولر امتحانات کو بھی عہدے سے ہٹادیامیٹرک امتحانات میں شفافیت برقرار نہ رکھنے پر دونوں افسران کو معطل کیا گیا۔
وزیرتعلیم کی ہدایت پر کمشنر کو چیئرمین لاہور بورڈ کا اضافی چارج بھی دے دیا گیا جبکہ محکمہ تعلیم کی جانب سے نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا گیا، وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ شفاف امتحانات ریڈلائن ہیں کوتاہی برداشت نہیں کی جاسکتی، امتحانات میں نقل ناقابل قبول ہے تاہم اگلے مرحلے میں غفلت برتنے والے دیگر عملے کی باری آئے گی۔
قبل ازیں وزیر تعلیم کا خفیہ ٹیم کی نشان دہی پر مزنگ امتحانی سنٹر پر چھاپہ، سنٹر سیل ، اپنی موجودگی میں 4 پرائیویٹ انویجیلیٹرز اور 2 سنٹر انچارج سمیت 8 افراد کو گرفتار کروا دیا، چیئرمین لاہور بورڈ نے بھی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے تین دن میں رپورٹ طلب کی تھی،وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے اپنی خفیہ ٹیم کی نشان دہی پر سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ ہائی سکول مزنگ پر چھاپہ مارا جہاں انہوں نے نقل کرتے طلبہ کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا، پورے سنٹر میں سنٹر انچارج اور انویجیلیٹرز کی نگرانی میں نقل کی جا رہی تھی، وزیر تعلیم نے سخت ایکشن لیتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنز اور متعلقہ پولیس حکام موقع پر طلب کر لیا تھا-
رانا سکندر حیات نے اپنی نگرانی میں سنٹر سیل کروایا امتحان دینے والے طلبہ وزیر تعلیم کے سامنے پھٹ پڑے، نگران عملہ کے خلاف شکایات کے انبار لگا دئیے اور تمام بھید کھول دیئے امیدواروں نے وزیر تعلیم کو بتایا کہ انویجیلیٹرز کا نعرہ "پیسے دو پاس ہو جاؤ” ہے، سنٹر کے 500 سے زائد طلبہ نے سنٹر انچارج اور انویجیلیٹرز کے خلاف گواہی دی اور بتایا کہ پیپر کے 30 ہزار اور ایم سی کیوز کا 20 ہزار مانگے جا رہے تھے۔