سپریم کورٹ بار کے صدر عابد زبیری کا کہنا ہے کہ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کوسب سےسخت سزا سنائی ہے۔
باغی ٹی وی: نجی خبررساں ادارے سے گفتگو میں عابد زبیری نے کہا کہ خواجہ حارث احتساب عدالت میں مصروف تھے، عدالت نے کہا کہ ساڑھے 12 بجے تک نہ آئے تو فیصلہ سنادیں گےاس کے بعد عدالت نے کہا کہ وکیل پیش نہیں ہوئے اور کیس کے میرٹ پرفیصلہ سنا دیا حق دفاع کا کیس اب بھی ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے، جب دائرہ اختیار طے نہیں ہوا تو مرکزی کیس پر کیسے فیصلہ سنا دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاست دانوں کے کیسز میں فیصلہ آنے میں سالوں لگ جاتے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کو عجلت میں سزا کیوں سنائی گئی چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری حیران کن ہے، فیصلہ اسلام آباد سے آیا، گرفتارلاہور سے کرلیا گیا، وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کیسے ہوا یہ سب کچھ پہلے سے طے شدہ تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف 180 کیسز ہیں، ملزم ایک وقت میں ایک کیس میں پیش ہوسکتا ہے، عدالت کچھ انتظارکرلیتی تو آسمان نہیں گرجاتا۔
عمران خان اٹک جیل منتقل
سابق ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد محمود کا کہنا تھا عمران خان صرف تین بار عدالت میں پیش ہوئے، چیئرمین پی ٹی آئی نے تاخیری حربے استعمال کئے پُرامن احتجاج تمام سیاسی جماعتوں کا حق ہے، پُرتشدد احتجاج کسی صورت قابل قبول نہیں سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر ہوسکتی ہے ہائیکورٹ نے وکلا کو سیشن کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا، وکلا کو ہائی کورٹ کے حکم کی پاسداری کرنی چاہئے تھی۔