چیئرمین سینیٹ الیکشن نتائج، پی ڈی ایم کے لئے بری خبر
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ سینیٹ کی کارروائی کسی فورم پر چیلنج نہیں ہو سکتی،
سینیٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ آئین میں واضح ہے کہ ایوان کی کارروائی چیلنج نہیں کی جاسکتی،عدالتیں کبھی بھی پارلیمنٹ کی کارروائی میں مداخلت نہیں کرتیں،سینیٹ الیکشن میں الیکشن کمیشن کا کوئی کردار نہیں ہوتا،سینیٹ انتخابات سینیٹ کے اپنے رولز کے مطابق ہوتے ہیں،عدالتیں کہہ چکی ہیں کہ پارلیمنٹ کی کارروائی میں مداخلت نہیں کی جاسکتی،
قبل ازیں یوسف رضا گیلانی کے پولنگ ایجنٹ فاروق ایچ نائیک نے سینیٹ چیئرمین کے الیکشن کی تصدیق شدہ کاپیاں حاصل کرنے کےلئے سیکریٹری سینیٹ کو خط لکھا ہے،چیئرمین سینیٹ کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے بیٹے قاسم گیلانی نے اعلان کیا تھا کہ ہم الیکشن ٹربیونل جائیں گے، پی ڈی ایم امیدوار یوسف رضا گیلانی کے پولنگ ایجنٹ پیپلزپارٹی کے سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے گزشتہ روز الیکشن کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے پریذائیڈنگ آفیسر سے مخاطب ہوکر کہا کہ میں نے آپ سے کہا تھا کہ ایک کمیٹی بنائیں لیکن آپ نے میری بات نہیں سنی ، یہ کہیں نہیں لکھا کہ مہر کس جگہ لگائیں جب کہ جن ووٹوں کی بات کر رہے ہیں ان میں مہر خانے کے اندر لگی ہوئی ہے باہر نہیں لگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں صادق سنجرانی اور مرزا آفریدی منتخب ہو چکے ہیں جبکہ پی ڈی ایم کو شکست ہوئی ہے، چیئرمین کی سیٹ پر پی ڈی ایم نے نتایج کو چینلج کر دیا ہے جبکہ عدالت بھی جانے کا اعلان کر رکھا ہے، عدالت میں پیر کو رٹ دائر کی جائے گی جس میں چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کو چیلنج کیا جائے گا