پنجاب حکومت نے چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادوں سے سیکیورٹی واپس لے لی،
علی حیدر گیلانی اور دیگر بھائیوں سے سیکیورٹی واپس لی گئی۔ علی حیدر گیلانی کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کا اقدام غیر ذمہ دارانہ ہے۔علی حیدر گیلانی کا کہنا ہے کہ کئی سال تک دہشتگردی کا نشانہ رہا ہوں، میری جان کو اب بھی خطرات ہیں، سیکیورٹی واپس لینا غیر ذمہ دارانہ فیصلہ ہے۔ذرائع کے مطابق ابھی تک حکومت یا متعلقہ اداروں کی جانب سے اس فیصلے کی باضابطہ وضاحت سامنے نہیں آئی۔
علی قاسم گیلانی کا کہنا ہے کہ مریم نواز نے ڈیرہ غازیخان میں خطاب کے دوران پیپلز پارٹی کیخلاف سخت بیان بازی کی، پیپلز پارٹی کی قیادت کیخلاف بیان بازی کا جواب دینے کا حق رکھتے ہیں، علی حیدر گیلانی کو ہائیکورٹ کے آرڈر پر سیکیورٹی دی گئی تھی ،تحریک انصاف کی حکومت میں سیکیورٹی ہمارے پاس رہی ،سیکیورٹی واپس لینے کے حوالے سے کل ہمیں آگاہ کیا گیا ، ملتان پولیس کی جانب سے کہا گیا ہمیں آپکی سیکیورٹی واپس لینے کا کہا گیا ہے ،
علی قاسم گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت پر نام لے کر بات کی گئی کہ ہم نے سیلاب متاثرین کے لیئے کیا کیا بلاول بھٹو زرداری صاحب قصور کے بعد ملتان مظفرگڑھ تشریف لائے اور انھوں نے سات کروڑ سے زائد کے ٹینٹس سیلاب متاثرین کو دیئے ،ہم اپنی لیڈرشپ پر کوئی بات برداشت نہیں کریں گے۔ہم نے اپنی قیادت کی خاطر وزیراعظم کی کرسی قربان کر دی تھی،یہ حکومتی اتحاد تو معمولی سی بات ہے۔ہم پنجاب میں رہتے ہیں اور پنجاب کے لوگوں کا مینڈیٹ رکھتے ہیں ایسا کوئی ایگریمنٹ نہیں ہوا کہ ہم پنجاب اور آپ سندھ پر بات نہ کریں،لوگوں کے گھر گر چکے ہیں ان کے پاس رہنے کے لیے چھت نہیں ہے ان کو باعزت طریقے سے چھت اور گھروں کی تعمیر کے لیے مدد کی ضرورت ہے پنجاب گورنمنٹ نے جو ٹینٹ چارپائی دی تھی وہ واپس چلی گئی ہیں