چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد،اپوزیشن سے کس نے ووٹ دیا تھا؟ اپوزیشن کی تحقیقاتی کمیٹی "کمیٹی” ہی رہی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کوپارٹی پالیسی کے خلاف کن ارکان نےناکام بنایا؟ مسلم لیگ ن اورپیپلز پارٹی دھوکادینےوالے ارکان سینیٹ کے تاحال نام سامنےنہ لاسکیں،چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک میں14ارکان سینیٹ نےپارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کی تھی،پیپلزپارٹی اورن لیگ نے ارکان کاسراغ لگانے کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹیزبھی بنائیں تھیں
پیپلز پارٹی کے رہنما نیئر بخاری کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کےمتعدد اجلاس ہوئے،کمیٹی نےتمام ارکان سینیٹ کو بلاکر انٹرویو بھی کیے،کمیٹی نےاپنا کام مکمل کر کےرپورٹ تیار کرلی ہے،رپورٹ کمیٹی کےکنوینر یوسف رضا گیلانی کے پاس ہے، یوسف رضا گیلانی نے رپورٹ پارٹی قیادت کو جمع کرانی تھی،
مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفر الحق کا کہنا ہے کہ ارکان کی تحقیقات کےمعاملے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی،رانامقبول کی سربراہی میں کمیٹی بنائی تھی،رانا مقبول کو رپورٹ بنانے کا نہیں بلکہ زبانی طور پر آگاہ کرنے کا کہا گیا تھا،رانا مقبول نے معاملے سے متعلق شہباز شریف کو آگاہ کردیا ہوگامسلم لیگ ن معاملے کی تحقیقات کیلئےمشترکہ کمیٹی بنانا چاہتی تھی،پیپلز پارٹی کےاعتراض کے بعد جماعتوں نےالگ الگ کمیٹیاں قائم کیں،
واضح رہے کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہو گئی تھی، صادق سنجرانی اپنا عہدہ بچانے میں کامیاب ہو ئے ہیں، پانچ ووٹ مسترد ہوئے تھے، اپوزیشن جماعتوں نے اسکے بعد کمیٹیاں بنائی تھیں کہ صادق سنجرانی کو زیادہ ووٹ کیسے مل گئے تا ہم ابھی تک کمیٹیوں نے کوئی تحقیقات نہیں کیں، اس تحریک سے ناکامی کے بعد مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف مارچ کیا اس میں بھی مولانا کو ناکامی ہوئی اور اپوزیشن جماعتوں نے مولانا کو تنہا چھوڑ دیا تھا. اب آرمی ایکٹ میں ترمیم کے موقع پر ن لیگ اور پی پی نے مولانا کو پھر اکیلا چھوڑ دیا اور ترمیم کی حمایت کی.