سینیٹ میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ختم ہو گیا ہے، اجلاس میں شریک سینیٹر کی باقاعدہ حاضری لگائی گئی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالہ سے اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا،اجلاس کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر راجہ ظفر الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں 54 سینیٹرز نے شرکت کی ،ہم نے باقاعدہ حاضری بھی لگائی اور ان کےدستخط لیے،ہم نے سینیٹ سیکرٹریٹ کو بھی بلایا اور انھوں نے ہماری بات کی تائید کی،سینیٹ سیکرٹریٹ نے کہا اپوزیشن کی درخواست پر کام شروع کر دیا ہے.

راجہ ظفر الحق نے مزید کہا کہ سینیٹ سیکرٹریٹ نےوزارت پارلیمانی امور کو خط بھی لکھ دیا ہے،کئی سینیٹرز بیرون ملک سے واپس آ گئے،باقی لوگ بھی اگلے اجلاس میں موجود ہونگے، اپوزیشن جماعتوں کا متفقہ فیصلہ تھا حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ بنایا جائے ،واضح کردیا ہے کہ ہم نے 9جولائی کوایک ریکوزیشن جمع کرائی تھی ،راجہ ظفر الحق کا مزید کہنا تھا کہ ساجد میر کے علاوہ طلحہ محمود اور حافظ عبد الکریم وطن واپس پہنچ گئے ہیں

مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہداللہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو 66 ارکان کی حمایت حاصل ہے، ایسا نتیجہ دیں گے کہ حکومت کی آنکھیں کھلی رہ جائیں گی.

پی پی کی شیری رحمان نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک کو کامیاب بنائیں گے، چیئرمین سینیٹ کو خود مستعفی ہونا چاہئے.

مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی حکومت کی تبدیلی کی ابتدا ہو گی. حکومت کو ایک لمحہ مزید نہیں رہنا چاہیے.

Shares: