چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے حکومتی اتحاد کے نمبر گیم پورے نہ ہونے پر مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے
حاصل بزنجو، چیئرمین سینیٹ کے اپوزیشن کے متقفہ امیدوار،سینیٹر کب بنے؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹ سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کیا ہے، چیئرمین سینیٹ نے اس فیصلے سے حکومت کو آگاہ کر دیا ہے، اپوزیشن جماعتوں نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کروا رکھی ہے، سینیٹ کا اجلاس کل ہو گا جس میں رائے شماری ہو گی، اپوزیشن جماعتوں نے حاصل بزنجو کو سینیٹ کا امیدوار برائے چیئرمین نامزد کیا ہوا ہے.
عدم اعتماد کی قراردار کے باوجود اپوزیشن کی چیئرمین سینیٹ کی زیرصدارت اجلاس میں شرکت
دوسری جانب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمان نے ملاقات کی ہے . ملاقات شہباز شریف کی رہائشگاہ پر ہوئی ,ملاقات میں چیئرمین سینیٹ کے الیکشن،سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا،
چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لئے اپوزیشن تقسیم، سراج الحق نے باغی ٹی وی سے گفتگو میں کیا کہا؟
قبل ازیں شہبازشریف کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے سینیٹرز کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کےانتخاب میں جمہوریت اورآئین کی فتح ہوگی،اپوزیشن کو سینیٹ چیئرمین کےانتخاب میں واضح اکثریت حاصل ہے ،نمبرز کےمطابق اپوزیشن کی جیت میں کوئی رکاوٹ نہیں ،حکمرانوں کی نیت خراب ہے،وہ غیرآئینی و غیرجمہوری طرزعمل سے بازرہیں .
چیئرمین سینیٹ کے امیدوار پر اپوزیشن کا ہو گیا اتفاق،کون ہو گا نیا چیئرمین سینیٹ؟
واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ ہوا تھا اور رہبر کمیٹی نے اس فیصلے کی توثیق کی تھی .اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں بھی جماعت اسلامی نے شرکت نہیں کی تھی .
چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلئے اپوزیشن جماعتوں کے پاس مطلوبہ اکثریت سے زائد کی تعداد موجود ہے، 104 رکنی ایوان میں سینیٹرز کی موجودہ تعداد 103 میں سے چیئرمین کی نشست کے لئے 53 ارکان کی حمایت درکارہے۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹرز کی تعداد 28، پیپلز پارٹی کے 20، نیشنل پارٹی کے 5، جمعیت علماء اسلام ف کے 4، پختونخوا میپ کے 2 اور اے این پی کا ایک رکن شامل ہے۔