بلوچستان کے شہر چمن میں جے یو آئی کی عظیم الشان کانفرنس،ہزاروں افراد شریک،رہنماؤں کے خطابات
بلوچستان کے شہر چمن میں جے یو آئی کی عظیم الشان کانفرنس،ہزاروں افراد شریک،رہنماؤں کے خطابات
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے شہر چمن میں شھید اسلام مولانا محمد حنیف صاحب رحمہ اللہ تعالی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا
کانفرنس کا آغاز صبح 8بجے سے مولانا حافظ حمیداللہ کے تلاوت کلام پاک سے ھوا،اسٹیج سیکرٹری کے فرائض مولانا پیر محمد سیرت مولانا حافظ شبیر احمد عثمانی مولانا مفتی محمد قاسم حقانی نے سرانجام دیئے ،جب جانشین شھید اسلام مولانا مفتی محمد قاسم نے بڑے جلوس کے ھمراہ اسٹیج پر رونق آفروز ھوئے تمام کارکنان شھید اسلام مولانا محمد حنیف ؒ کے یاد سے آبدیدہ ھوگئے
معروف نعت خوانان مولانا عبدالمصور مسرور محمد اسماعیل ثانی نے انقلابی نعتوں سے شرکاء کو محظوظ کیا،جب مھمان خاص جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری سنیٹر مولانا عبدالغفور حیدری مرکزی سنیئر نائب امیر شیخ الحدیث مولانا محمد یوسف نے اسٹیج پر تشریف لایا کارکنوں نے والہانہ استقبال کی،50ھزار فٹ پر مشتمل ٹینٹ لگائے گئے تھے جوشرکاء سے کچاکچ بھرے ھوئے تھے
کانفرنس میں چاروں اطراف ھزاروں لوگ شریک تھے،مقررین نے شھید اسلام مولانا محمد حنیف صاحب رحمہ اللہ تعالی کے علمی سیاسی قبائلی جھادی سماجی ملکی ملی خدمات پر انکو خراج عقیدت پیش اور مشن جاری رکھنے کا عزم کیا،اسٹیج پر جید علماء کرام مشائخ عظام قبائلی عمائدین تشریف فرما تھے،کانفرنس میں جانشین شھید اسلام مولانا مفتی محمد قاسم نے مقامی انتظامیہ پر شدید تنقید اور سیکورٹی نہ دینے پر للکارا
سنیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ شھید اسلام مولانا محمد حنیف رحمہ رحمہ اللہ تعالی جمعیت علماء اسلام کے صف اول کی قائد تھے، کانفرنس ضلع قلعہ عبداللہ کے تاریخ کا سب سے بڑا کانفرنس تھا
مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو 18ویں آئینی ترمیم سے کیا تکلیف ہے ؟، اگر کوئی مجبوری ہے تو تو ہمیں بھی بتائیں، عوام 50لاکھ گھروں کے بننے کا انتظار کررہی ہے، حکومت عوام کے مسائل حل کرنے کے بجائے آپ آئین میں ترمیم کرنے پر اتری ہوئی ہے۔
مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم سے چھوٹے صوبوں کی آشک شوئی ہوئی ہمارا مطالبہ تھا وفاق کے پاس صرف چار محکمے ہونے چاہیے باقی تمام محکمہ صوبوں کے پاس ہونے چاہیے دلیل کی دنیا ہے ، ہمیں بھی بتایا جائے اتنا ظلم ہوا ہمارے ساتھ حال ہی میں جو تشکیل نو ہوئی بلوچستان کا رکن بھی کراچی سے لیا۔ سندھ جو بہت بڑا ریونیو وفاق کو دیتا ہے اس این ایف سی ایوارڈ سے جو سندھ کو حصہ ملنا تھا وہ نہیں ملے گا کٹوتی ہوگی تمام صوبوں سے ان کے حصے کاٹے گئے ہے ۔ آپ نے ایک کروڑ ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا تھا 50 لاکھ گھر بنانے کا کھا تھا مگر ابھی تک تو لوگ بے روزگار اور بے گھر ہورہے ہیں۔ آپ کے لیے ڈوب مرنے کا مقام ہے