پی ٹی آئی احتجاج:راستوں کی بندش کے باعث چناب ٹول پلازہ پر باراتیں پھنس گئیں

پلوں اور راستوں کی بندش کے باعث سرائے عالمگیر میں مریض جہلم پل پر دم توڑ گیا
pti

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے باعث راستوں کی بندش کی وجہ سے گوجرانوالہ اور گجرات کے درمیان چناب ٹول پلازہ پر دو باراتیں پھنس گئیں۔

باغی ٹی وی : باراتیں سیالکوٹ اور گوجرانوالہ سے گجرات اور جہلم جا رہی تھیں لیکن چناب ٹول پلازہ پر دونوں باراتیں پھنس گئیں، دلہوں اور بارات کی گاڑیاں گھنٹوں انتظار کر بعد واپس لوٹ گئیں،جبکہ سیالکوٹ سے لاہور جانے والی بارات کو موٹر وے پر ہی روک دیا گیاجس پر د لہا نے میڈیا کے ذریعے اداروں سے فریاد کی کہ ہمیں راستہ دیا جائے تاکہ برقت پہنچ سکیں، دلہے کا کہنا تھا کہ دلہن والے لاہور میں بارات کے منتظر ہیں۔

دوسری جانب ہیڈ خانکی پل بلاک ہونے کے باعث بارات کافی دیر پھنسی رہی، دلہا اور اس کے بھائی کی پولیس کو منت سماجت کے بعد دلہا کوبارات گجرات لے جانے کی اجازت مل گئی۔

علاوہ ازیں پلوں اور راستوں کی بندش کے باعث سرائے عالمگیر میں مریض جہلم پل پر دم توڑ گیا، جہلم کے پرانے پل پر راستے بند ہونے کے باعث مریض ہسپتال نہ پہنچ سکا، گاڑیوں کو اجازت نہ ملنے کے باعث لواحقین میت کو اٹھائے ہوئے پیدل چلتے رہے، فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ متوفی کے لواحقین میت اٹھائے پیدل چل رہے ہیں، دیگرفوت ہونے والے کو بھی راستوں کی بندش کے باعث ہسپتال نہ پہنچایا جا سکا، احتجاج کے باعث جہلم کے تینوں پلوں کو بند کیا ہوا ہے

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج کے باسث حکومت نے اسلام آباد کے راستے بند کردیے، دارالحکومت کو جانے والے زیادہ تر راستوں پر بندش ہے اور چھبیس نمبر چُنگی کنٹینر لگا کر مکمل سیل کردی گئی، سری نگر ہائی وے بھی زیرو پوائنٹ کے مقام پر بند ، مختلف شاہراہوں پر کنٹینر رکھ کر راستے بند کردیئے گئے،راولپنڈی آئی جے پی روڈ پر رکاوٹیں کھڑی کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے-

مری سے آنیوالی سڑک کو کنٹینر رکھنے کے علاوہ بعض مقامات سے کھود کر بند کردیا گیا ہے اُدھر موٹرویز صبح سے بند ہیں، راستے بند ہونے کی وجہ سے راولپنڈی اسلام آباد کے شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں اس کے علاوہ جہلم کی اہم شاہراہوں پر بھی کنٹینر کھڑے کردیے گئے ، فیصل آباد کے دا خلی راستے بھی بند ہیں اور لاہور، پشاور اور فیصل آباد سے اسلام آباد کیلئے جانے والی موٹر ویز بھی بند کردی گئیں۔

Comments are closed.