عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنے کی آئینی ترمیم سینیٹ اور قومی اسمبلی کی قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں پیش کردی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی سربراہی میں ہوا، جس میں اے این پی نے صوبے کے نام سے "خیبر” ہٹا کر صرف "پختونخوا” رکھنے کی ترمیم پیش کی۔اے این پی کا مؤقف ہے کہ "خیبر” ایک ضلع ہے، جبکہ دیگر صوبوں کے ناموں میں کسی ضلع کا نام شامل نہیں ہوتا۔سینیٹر ہدایت اللہ نے کہا کہ "خیبرپختونخوا” کا نام طویل ہے، لوگ اسے مختصراً "کے پی” لکھتے ہیں، اس لیے صوبے کا سادہ اور مختصر نام "پختونخوا” ہونا چاہیے۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر محسن عزیز نے ترمیم پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اس آئینی تبدیلی میں غیر ضروری عجلت سے کام لیا جا رہا ہے، اس پر مکمل بحث ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ "26ویں آئینی ترمیم بھی جلدبازی میں کی گئی جس میں خامیاں رہ گئیں، اب دوبارہ اسی طرح کا عمل دہرایا جا رہا ہے۔ ہم اچھی ترامیم پر بات چیت کے لیے تیار ہیں مگر عجلت اور بلڈوزنگ کا حصہ نہیں بنیں گے

جاپان میں 6.7 شدت کا زلزلہ، سونامی ایڈوائزری جاری

جنرل ساحر مرزا کا سعودی عرب کا دورہ، کنگ عبدالعزیز میڈل آف آنر سے نوازا گیا

سعودی عرب کے اسرائیل سے تعلقات فلسطینی ریاست کے قیام سے مشروط

Shares: