کے ٹو پر برفانی تودے کی زد میں آکر کوہ پیما افتخار حسین جان بحق جبکہ ایک غیر ملکی کوہ پیما زخمی ہو گیا۔

الپائن کلب آف پاکستان (اے سی پی) کے سینئر نائب صدر کرار حیدری نے بتایا کہ جمعہ کی دوپہر تقریباً ساڑھے 12 بجے، کے ٹو پر کیمپ 1 (جو بیس کیمپ سے تقریباً 500 میٹر بلند ہے) پر برفانی تودہ آ گرا، اس واقعے میں چار کوہ پیما پھنس گئے، ایک غیر ملکی کوہ پیما کو معمولی چوٹیں آئیں، جب کہ دو دیگر کامیابی سے ایڈوانس بیس کیمپ واپس پہنچ گئے، تاہم، اس حادثے میں اسکردو کے سدپارہ سے تعلق رکھنے والے ہائی ایلٹیٹیوڈ پورٹر افتخار حسین جاں بحق ہو گئے۔

اے سی پی کے عہدیدار کے مطابق افتخار حسین کی لاش بازیاب کر کے بیس کیمپ لائی جا چکی ہےدیگر کوہ پیماؤں میں نیپال سے تعلق رکھنے والے داوا فنجو شرپا اور داوا گلجن شرپا، اور اسکردو سے ہائی ایلٹیٹیوڈ پورٹر نیاز علی شامل تھے، بین الاقوامی ٹیم اس وقت کیمپ 2 سے واپسی پر تھی جب حادثہ پیش آیا، اور یہ ان کی چوٹی سر کرنے کی روٹیشن کا حصہ تھا۔

گلے میں پہنے میٹل چین نے 61 سالہ شخص کی جان لے لی

مہم آرگنائزر نے واقعے کے بعد اے سی پی کے صدر میجر جنرل عرفان ارشد اور عسکری ایوی ایشن کو ہیلی کاپٹر آپریشن کی باضابطہ درخواست دی تاکہ مرحوم کی میت کو واپس لایا جا سکےاس انسانی ہمدردی کی بنیاد پر درخواست کو فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹرز نے منظور کر لیا، افتخار حسین کی میت کو آج آرمی ایوی ایشن کے ذریعے اسکردو کے سدپارہ منتقل کیا جائے گا۔

کے ٹو سطح سمندر سے 8 ہزار 611 میٹر بلند ہے، اور یہ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے،گزشتہ موسم گرما میں، گلگت بلتستان کی انتظامیہ نے کے ٹو کو سر کرنے کے خواہشمند کوہ پیماؤں کو 175 اجازت نامے جاری کیے تھے-

عطا تارڑ اور محسن نقوی کا قومی مفاد کے تحت ادارہ جاتی ہم آہنگی کو مزید فروغ دینے پر بھی زور

Shares: