حافظ آباد(خبرنگارشمائلہ) ہیڈ قادر آباد کے قریب ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں جلالپور بھٹیاں سے گوجرانوالہ جانے والا چاول سے بھرا ایک ٹرک نکی چھٹہ پل پر بے قابو ہو کر نہر میں جا گرا۔ حادثے کے فوری بعد، ٹرک کو نکالنے کی کوشش کی گئی اور رات کی تاریکی میں جتنی چاول کی بوریاں بچائی جا سکتی تھیں، نکال لی گئیں۔
تاہم، صبح ہوتے ہی مقامی افراد نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے نہر میں موجود باقی چاول کی بوریوں پر دھاوا بول دیا۔ نہر میں گری ہوئی چاول کی بوریوں کو نکال کر لے جانے لگے۔ کچھ لوگ رکشوں اور موٹر سائیکلوں پر بوریاں لے جاتے نظر آئے، جبکہ کئی افراد نے سر پر رکھ کر چاول اٹھائے اور چلتے بنے۔ اطلاعات کے مطابق، تقریباً 100 کے قریب چاول کی بوریاں لوٹ لی گئیں۔
یہ واقعہ معاشرتی بے حسی کو بے نقاب کرتا ہے کہ کس طرح لوگ موقع پرستی کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ رمضان المبارک، جو صبر، ایثار اور دوسروں کی مدد کا درس دیتا ہے، اس مقدس مہینے میں بھی بعض افراد نے چاول کو مالِ مفت سمجھ کر لوٹ لیا۔ روزے دار ہونے کے باوجود، لوگوں نے کسی اخلاقی یا مذہبی تقاضے کی پرواہ کیے بغیر چاول کی بوریوں پر ہاتھ صاف کر دیا۔
یہ واقعہ انتظامیہ کی نااہلی اور بے حسی پر بھی سوالیہ نشان چھوڑ گیا ہے۔ مقامی افراد اور سماجی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کی جائیں اور معاشرتی بے حسی کے اس رویے کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں تاکہ مستقبل میں اس قسم کی لوٹ مار کی روک تھام ممکن ہو سکے۔