چینی صدر شی جن پنگ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فون پر ڈیڑھ گھنٹے طویل گفتگو ہوئی، جسے دونوں جانب سے "مثبت” قرار دیا گیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق اس بات چیت کا مرکزی موضوع دوطرفہ تجارتی تعلقات رہا، جبکہ روس، یوکرین اور ایران جیسے بین الاقوامی معاملات زیر بحث نہیں آئے۔ ٹرمپ نے بتایا کہ دونوں ممالک کی ٹیمیں جلد ملاقات کریں گی تاکہ باقی ماندہ امور، خصوصاً نایاب معدنیات کے حوالے سے ابہامات دور کیے جا سکیں۔
گفتگو کے دوران چینی صدر شی جن پنگ نے ٹرمپ کو چین کے دورے کی دعوت دی، جس کے جواب میں امریکی صدر نے بھی چینی ہم منصب کو امریکہ آنے کی پیشکش کی۔شی جن پنگ نے تائیوان کے معاملے پر محتاط رویہ اپنانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان مکالمہ اور تعاون ہی آگے بڑھنے کا بہترین راستہ ہیں۔
عالمی بینک کا نیا غربت پیمانہ، پاکستان میں غربت کی شرح 44.7 فیصد ہو گئی
ایران کی امریکا پر تنقید، غزہ جنگ بندی قرارداد ویٹو کرنے کو اسرائیلی جرائم میں شراکت قرار دیا
بلاول بھٹو کا بھارت کو انتباہ،پانی پر مذاکرات سے ہی مسائل حل ہوں گے
یو اے ای میں 139 ملین درہم کے قرضے معاف، عید پر 1900 سے زائد قیدیوں کی رہائی








