چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور دو ارکان کی مدت ملازمت آج ختم ہوگئی ہے۔
الیکشن کمیشن کے قوانین کے مطابق پینتالیس روز میں نئے چیف الیکشن کمشنر کا انتخاب ضروری ہے، جبکہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں اس حوالے سے ابھی تک مشاورتی عمل شروع نہیں ہوسکا۔حکومتی ذرائع کے مطابق چھبیسویں آئینی ترمیم کے تحت نئی تعیناتی تک چیف الیکشن کمشنرکام جاری رکھیں گے، جبکہ چیف الیکشن کمشنر کا تقرر آئین کے مطابق کیا جائے گا۔حکومتی ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کے ممبرسندھ اورممبربلوچستان بھی نئے ممبران کی تعیناتی تک کام جاری رکھیں گے۔
یاد رہے کہ سکندر سلطان راجہ اور ان کے ساتھی اراکین کی پانچ سالہ مدت 27 جنوری 2019 کو شروع ہوئی تھی اور اب ان کی مدت کا اختتام ہوگیا ہے تاہم آئینی ترمیم کے تحت ان کی مدت ختم ہونے کے باوجود وہ اس وقت تک اپنے عہدوں پر براجمان رہیں گے جب تک کہ نئے اراکین کی تقرری نہ ہو۔الیکشن کمیشن کی موجودہ قیادت کو مختلف انتخابی مسائل اور تنازعات پر شدید عوامی تنقید کا سامنا رہا ہے۔ خاص طور پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حوالے سے کمیشن کی کارروائیوں پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ای سی پی کو پنجاب اور اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ خیبرپختونخوا میں سینیٹ کی 11 نشستوں کے انتخاب میں تاخیر پر بھی تنقید کی گئی۔ اس کے علاوہ، ای سی پی نے سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود پی ٹی آئی کے لئے مخصوص اسمبلی سیٹوں کی بحالی میں تاخیر کی۔
بھارتی یوم جمہوریہ کیخلاف کشمیریوں کا یوم سیاہ اور احتجاج
واٹس ایپ نےآئی او ایس ڈیوائسز میں نیا فیچر متعارف کرادیا
عام انتخابات، پی ٹی آئی خواتین میں مقبول جماعت رہی