دریائے چناب میں شیر شاہ کے مقام پر پانی انتہائی خطرے کی سطح سے اوپر آ گیا جبکہ دریائے راوی میں ہیڈ سدھنائی کینال میں شگاف پڑنے سے بڑی آبادی زیر آب آ گئی۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سدھنائی کینال میں گنجائش سے 4 گنا زیادہ پانی آ چکا ہے، سدھنائی کینال کے شگاف کو پر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،دریائے راوی کا پانی نہروں میں داخل ہونے سے ملتان روڈ پر رانگو نہر میں دو مقامات پر شگاف پڑ گئے۔ رانگو نہر کے شگاف سے درجنوں دیہات زیرِ آب آ گئے۔
اس کے علاوہ دریائے ستلج میں پانی کی سطح بلند ہونے سے کہروڑ پکا میں میٹاں والا بند ٹوٹ گیا جس کے نتیجے میں پانی نے درجنوں آبادیوں کو لپیٹ میں لے لیا۔ متاثرہ علاقوں سے انخلاء کا عمل جاری ہے ، تقریباً 70 فیصد لوگ محفوظ مقامات کی طرف چلے گئے۔
بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں کتنی ٹیلی کام سائٹس متاثر ہوئیں،اعدادوشمارجاری
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان کاٹھیا کا کہنا ہے کہ اگلے 24 گھنٹے ملتان کے لیے انتہائی اہم ہیں ، ملتان میں شیر شاہ برج متاثر ہوا ، تینوں دریاؤں میں سیلابی صورتِ حال کی وجہ سے 13 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی زیر آب ہے، برج کو بریچ کرنا آسان نہیں ہوتا، بہت کچھ دیکھ کر فیصلہ لیا جاتا ہے۔
خلیج بنگال سے آنے والے مون سون سسٹم کے تحت کراچی میں بارشیں ہونے یا نہ ہونے سے متعلق پیش گوئی کر دی گئی،محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون ہوا کا کم دباؤ اس وقت بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے قریب ہے۔
بچے کے زیادتی اور قتل کے مقدمے میں مجرم کو 3 بار سزائے موت کا فیصلہ
حالیہ سسٹم مغرب اور شمال مغرب کی جانب حرکت کر رہا ہے جو 6 یا 7 ستمبر کو بھارتی راجستھان اور گجرات کے قریب پہنچ جائے گا،مون سون سسٹم کے زیر اثر جنوب مشرقی سندھ میں 7 ستمبر سے بارش کا امکان ہے جبکہ گرج چمک کے تیز بارش ہو سکتی ہےسسٹم کے قریب آنے پر کراچی میں بارش کے حوالے سے حتمی پیشگوئی کی جا سکے گی۔