گرڈ اسٹیشنوں پر حملوں اور زبردستی بجلی چالو کرنے کا معاملہ،چیف پیسکو کا ایم ڈی پی پی ایم سی اسلام آباد کو خط

وفاقی وزیر بجلی وفاقی اویس احمد لغاری نے صوبائی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے گرڈ اسٹیشنوں کی حفاظت اور پیسکو کے نامزد کردہ افراد کے خلاف مقدمات درج کرنے کے لیے مدد طلب کر لی
0
144

پشاور: گرڈ اسٹیشنوں پر حملوں اور زبردستی بجلی چالو کرنے کے معاملے پر چیف پیسکو نے ایم ڈی پی پی ایم سی اسلام آباد کو خط لکھ دیا۔

باغی ٹی وی:وزارت داخلہ نے حساس گرڈ اسٹیشنوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے خیبرپختونخوا میں گرڈ اسٹیشنز پر حملوں میں ملوث ارکان اسمبلی کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کی ہدایت کردی۔

چیف پیسکو کی طرف سے ایم ڈی پی پی ایم سی اسلام آباد کو لکھے گئے خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ اراکان قومی اور صوبائی اسبملی نے زبردستی متعلقہ گرڈ اسٹیشنزمیں گھس کر بجلی بحال کی، اس غیرقانونی اقدام سے پیسکو کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

بجٹ پر تحفظات:بلاول بھٹو نے وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقات کی دعوت قبول کرلی

متعقلہ گرڈسٹیشنوں پر حملے اور کارسرکار میں مداخلت کے پیش نظر ارکان اسمبلی کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کی درخواست کی گئی لیکن پولیس کی جانب سے تاحال ارکان صوبائی اور قومی اسمبلی کے خلاف کوئی ایف آئی آر درج کرانے سے انکار ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوانے بھی 12 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ والے علاقوں میں بجلی بحال کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آرز کے اندراج سے روک دیا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے گفتگو میں پولیس کو بھی سخت دھمکی بھی دی۔

عمران خان سے آج 6 پارٹی رہنماؤں کی ملاقات،علی امین گنڈا پور پر جیل حکام …

خط میں کہا گیا کہ ایم این اے آصف خان نے انتہائی نامناسب رویہ اپنایا اور دھمکیاں بھی دیں، تحصیل ناظم انعام اللہ نے 132کے وی سخی چشمہ کے دوفیڈر سے بجلی زبردستی بحال کرائی، 132 کے وی مردان 2 سے دریاب خان ناظم نے ایک فیڈرسے بجلی بحال کرائی جبکہ ایم پی اے فضل الہی نے رحمان بابا گرڈ سٹیشن کے 10 فیڈز سے زبردستی بجلی بحال کرائی۔

ریٹائرڈ ججز کی بطور الیکشن ٹربیونل تعینات کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب

خط میں کہا گیا کہ شاہی باغ گرڈ سٹیشن کے ایک گرڈ سٹیشن سے تحصیل ناظم متھرا انعام اللہ نے بھی زبردستی بجلی بحال کرائی، جس پر وفاقی وزیر بجلی وفاقی اویس احمد لغاری نے صوبائی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے گرڈ اسٹیشنوں کی حفاظت اور پیسکو کے نامزد کردہ افراد کے خلاف مقدمات درج کرنے کے لیے مدد طلب کر لی۔

دوسری جانب پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) نے صوبے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے متعلق تفصیلات جاری کردیں۔

پیسکو حکام کے مطابق صوبے میں پیسکو کے 1300 سے زیادہ فیڈرز ہیں جن میں سے 156 فیڈرز پر صرف 2 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، 135 فیڈرزپر 20 سے 30 فیصد لاسز ہیں جہاں 6 گھنٹےکی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جب کہ 96 فیڈرز ایسے ہیں جن پر لاسز 30 سے40 فیصد ہیں اور وہاں 7 گھنٹےکی لوڈشیڈنگ کی جاری ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے ججز کیلئے سپریم کورٹ میں تقرری پر الوداعی تقریب

پیسکو انتظامیہ کا بتانا ہے کہ 143 فیڈرزپر 40 سے 60 فیصد تک لاسز ہیں اور وہاں 12 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، 157 فیڈرزپرلاسز 60 سے 80 فیصد ہیں اور وہاں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹےہے جب کہ 159 فیڈرز پر لاسز 80 فیصد سےزیادہ ہیں جس بناء پر 20 گھنٹےکی لوڈ شیڈنگ کی جاری ہے شہری علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 4 سے6 گھنٹے ہے جب کہ مضافاتی علاقوں میں 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے بجلی چوری اور واجبات کی عدم ادائیگی کےباعث لاسز زیادہ ہیں اور ایسے فیڈرز پر زیادہ لوڈ مینجمنٹ کرنا ناگزیر ہے۔

Leave a reply