سندھ حکومت کا چائلڈ پروٹیکشن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کا افتتاح

حکومت سندھ، سماجی بہبود کے محکمہ، یونیسیف اور دیگر اہم شراکت داروں کے تعاون سے، چائلڈ پروٹیکشن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (CPIMS) کا باضابطہ آغاز کیا۔ یہ اہم موقع ورلڈ چلڈرن ڈے کی تقریبات کے ساتھ منایا گیا، جس کا مقصد بچوں کے حقوق اور بہبود کے تحفظ کے لیے ایک نئی تحریک کا آغاز کرنا ہے۔

باغی ٹی وی کے مطابق تقریب میں وزیر سماجی بہبود میر طارق علی تالپور، سیکریٹری سماجی بہبود پرویز احمد سیہر، برطانوی ڈپٹی ہائی کمیشن کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن مارٹن ڈاسن، اور یونیسیف اسلام آباد کی چیف آف چائلڈ پروٹیکشن سوسن اینڈریو شامل تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر سماجی بہبود میر طارق علی تالپور نے کہا: "بچے ہمارے معاشرے کا مستقبل ہیں، اور ان کے حقوق کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔حکومت سندھ بچوں کے مسائل کو حل کرنے اور ان کے لیے ایک محفوظ اور ترقی یافتہ ماحول فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے۔انہوں نے CPIMS کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا:”یہ نظام نہ صرف بچوں کے تحفظ کے کیسز کو بہتر طریقے سے منظم کرے گا بلکہ فیصلہ سازی کے عمل کو بھی مضبوط بنائے گا۔ یہ ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دے گا کہ کن علاقوں اور کن بچوں کو زیادہ توجہ کی ضرورت ہے۔”صوبائی وزیر نے مزید کہا: "سندھ حکومت نے ہمیشہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے ہیں۔ ہم نہ صرف قانون سازی بلکہ اس کے موثر نفاذ کو بھی یقینی بنا رہے ہیں۔ CPIMS اس بات کی ضمانت دے گا کہ کوئی بچہ مدد سے محروم نہ رہے۔”انہوں نے والدین، اساتذہ، اور سول سوسائٹی پر زور دیتے ہوئے کہا”بچوں کا تحفظ ایک اجتماعی ذمہ داری ہے۔ ہم سب کو مل کر ایسے نظامات کو سپورٹ کرنا ہوگا جو بچوں کے مسائل کو حل کرنے میں مددگار ہوں۔میں والدین اور اساتذہ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ بچوں کے ساتھ دوستانہ رویہ اپنائیں اور ان کے مسائل کو سمجھیں۔”میر طارق علی تالپور نے اس موقع پر بچوں کے لیے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا:”ہم بچوں کے تحفظ اور بہبود کے لیے ایک ایسے معاشرے کی تشکیل کا خواب دیکھتے ہیں جہاں ہر بچہ اپنی صلاحیتوں کو مکمل طور پر استعمال کر سکے اور ایک محفوظ اور بااختیار ماحول میں پروان چڑھ سکے۔

Comments are closed.