دنیا میں سالانہ ایک لاکھ بچے جنگ کی وجہ سے ہلاک ہوتے ہیں:عالمی تنظیم سیو دی چلڈرن

0
52

لاہور: بچوں کے عالمی دن کے موقع پرعالمی تنظیم ’سیو دی چلڈرن‘ کے مطابق جنگ سے سب زیادہ متاثر ہونے والے دنیا کے 10 ممالک میں 2013 سے 2017 کے دوران تقریباً 5 لاکھ 50 ہزار نومولود بچوں کی ہلاکت ہوئی،جن کی وجہ جنگ اور اس کے اثرات ہیں۔

ماہرہ خان نےاپنی بہتر فارمنس اپنے پرستاروں کےنام کردی

سیودی چلڈرن نے یہ اعدادوشماربچوں کے عالمی دن کے موقع پرجاری کیئے ہیں، سیو دی چلڈرن کا کہنا ہےک دنیا بھر میں ہر سال عسکری تنازعات کے سبب اور ان تنازعات کے نتیجے میں امداد کی رسائی نہ ہونے کے باعث ایک لاکھ بچے ہلاک ہوجاتے ہیں،

غلام مصطفی خان جتوئی وفات پاگئے،تاریخ لوٹ آئی

بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم ’سیو دی چلڈرن‘ کے مطابق جنگ سے سب زیادہ متاثر ہونے والے دنیا کے 10 ممالک میں 2013 سے 2017 کے دوران تقریباً 5 لاکھ 50 ہزار نومولود بچوں کی ہلاکت ہوئی،ان اموات کی وجہ جنگ اور اس کے اثرات، جن میں بھوک، ہسپتالوں اور انفرا اسٹرکچر کی تباہی، امداد نہ پہنچنا، صحت کی سہولیات تک رسائی اور صفائی کا نہ ہونا شامل ہیں،2018سے نومبر2019 تک 30 ہزاربچے بڑوں‌ کی ہٹ دھرمی کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں،

بھارتی لابی کامیاب ، انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے پاکستانی اپیل مسترد کردی

اس کے علاوہ بچوں کو عسکری گروہوں میں بھرتی کیے جانے، اغوا، جنسی استحصال، معذوری اور قتل ہوجانے کے خطرات بھی لاحق ہوتے ہیں، تنظیم کی چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلے تھورننگ نے ایک بیان میں کہا کہ بچوں کی ہلاکتوں اور معذور ہونے کی تعداد 3 گنا ہے اور جنگ میں امداد کا بطور ہتھیار استعمال خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے،

پولیس اہکارایک ہفتے کے اندرقبلہ درست کرلیں، آئی جی پنجاب

سیو دی چلڈرن کا کہنا تھا کہ اوسلو میں قائم پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ میں کی جانے والی تحقیق کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی کہ سال 2017 میں جنگ زدہ علاقوں میں 42 کروڑ بچے موجود تھے،جو دنیا میں بچوں کی کل تعداد کا 18 فیصد ہیں جبکہ 2016 کے مقابلے میں اس تعداد میں 3 کروڑ کا اضافہ دیکھا گیا تھا،جنگ سے متاثر ہونے والے ان ممالک میں افغانستان، سینٹرل افریقن ریپبلک، ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو، عراق، مالی شامل ہیں

نابینا افراد کا دھرنا رنگ لے آیا، 80 افراد کی قسمت جاگ اٹھی

ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کے مختلف علاقوں میں ہونے والی جنگوں اور تشدد آمیز واقعات میں امریکہ، یورپ اوراسرائیلی ریاست کے ہاتھ واضح طور پر دکھائے دیتے ہیں اور زیادہ تر بچے اور نوجوان ان ہی جنگوں میں ہلاکت اور تشدد کا شکار ہوتے ہیں۔عراق اور افغانستان، لبنان ، صومالیہ ، یمن، سوڈان اور لیبیا کی جنگوں میں بچوں کی وسیع پیمانے پر ہونے والی ہلاکتیں اور تشدد اس حقیقت کی تصدیق ہیں۔

وزیراعظم بورس جانسن باکسر بن گئے، ویڈیو وائرل

دنیا بھر میں ہر سال 27 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ صرف امریکا اور بحرالکاهل کے خطوں میں سالانہ 60 لاکھ بچے تشددکا شکار ہوتے ہیں۔ایک غیر سرکاری رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر دس میں سے ایک بچہ جارحیت کا شکار ہوتا ہے۔ صوبائی محتسب پنجاب کے چلڈرن کمپلینٹ آفس کی رپورٹ کے مطابق صرف پنجاب میں 70 فیصد بچے ظلم، تشدد اور زیادتی کا شکار ہوتے ہیں۔ اس حوالے سے بچوں کے حقوق کیلئے سرگرم سوشل ویلفیئر جیسے اداروں کی کارکردگی بالکل زیرو ہے۔

Leave a reply