ننکانہ صاحب، باغی ٹی وی(نامہ نگار احسان اللہ ایاز)اندھیر نگری چوپٹ راج،ڈی ایچ کیو پسپتال چلڈرن ایمرجنسی وارڈ صرف 3 بیڈ پرمشتمل ہے جوکہ محکمہ صحت اور ایم ایس کی نااہلی اور بے تدبیری کا منہ بولتا ثبوت ہے، ایمرجنسی بچہ وارڈ میں لواحقین کے لیے نہ کھڑے ہونے کی جگہ اور نہ بیٹھنے کی جگہ ،والدین کو علاج کے دوران شدید مشکلات کا سامناکرنا پڑتاہے ایک بیڈ پر کئی بچوں کو علاج کے لیے لٹایا جاتا ہے,والدین کا وزیر اعلیٰ پنجاب سے فوری اصلاح احوال کا مطالبہ

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال ننکانہ صاحب میں انتظامیہ کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی کے باعث روزبروز مسائل جنم لے رہے ہیں سالانہ کڑوروں روپے سرکاری بجٹ ہونے کے باوجود مریضوں کو دی جانے والی سہولیات کا شدید فقدان پایا جاتا ہے ,ڈی ایچ کیو ہسپتال کے معتبر ذرائع کے مطابق کمیشن مافیا نے ڈی ایچ کیو ہسپتال کی بنیادوں کو کھوکھلا کردیا ہوا ہے اور کمیشن مافیا انتظامیہ ،افسران کو سب اچھا کی رپورٹ پیش کرتے نظر آتے ہیں,

ٹھنڈے کمروں میں موجود اعلی افسران ڈی ایچ کیو ہسپتال ننکانہ صاحب کو اپنے کاغذات اور رپورٹوں میں پنجاب کا مثالی ہسپتال بتاتے ہیں جبکہ حالات اس کے برعکس انتہائی ابتر ہو چکے ہیں,کمرہ نمبر 92 جوکہ ایمرجنسی بچہ وارڈ بنایا گیا ہے ، جس میں صرف اور صرف تین بیڈز ہیں اوراس وارڈ کا کمرہ ڈیوٹی ڈاکٹر کے کمرہ سے بھی کافی چھوٹا ہے ,ایمر جنسی بچہ وارڈ میں مریض بچوں کو علاج کے لیے داخل کیا جاتا ہے تو ایک بیڈ پر دو دو ,تین تین اور کبھی رش زیادہ ہونے کے باعث اس تعداد میں اضافہ بھی ہو جاتا ہے جس کے باعث تنگ وارڈ ہونے کی وجہ سے نہ ہی والدین کے لیے بیٹھنے کی جگہ ہے اور نہ ہی کھڑے ہونے کی جس کے باعث لواحقین کو شدید کرب اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے,جبکہ ڈیوٹی پر موجود ڈکٹرز اورسٹاف نرسز کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ,

ذرائع کامزید کہنا تھا کہ وسائل ہونے کے باوجود ایڈمنسٹریشن ٹس سے مس ہونے کو تیار نہیں ہے ,ایمرجنسی بچہ وارڈ کو ایک بہترین اور خوبصورت وارڈ بنایا جا سکتا ہے اور اس پر فوری عملدرآمد کی ضرورت ہے تاکہ معصوم بچوں کو بہترین علاج کی سہولیات دی جا سکیں ,والدین نے وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی،سیکرٹری ہیلتھ پنجاب،صوبائی محتسب اعلی پنجاب ,سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر اظہر امین اور ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب سے فوری اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے

Shares: