چین کے دارالحکومت بیجنگ اور شمالی علاقوں میں جاری شدید بارشوں نے خوفناک تباہی مچادی، جس کے نتیجے میں اب تک 30 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 80 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے،حکام نے آئندہ دنوں میں صورتحال کے مزید سنگین ہونے اور قدرتی آفات کے خطرات میں اضافے کی وارننگ جاری کر دی ہے۔

چینی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق شمالی چین کے کئی علاقوں میں رواں ہفتے شدید بارشیں ہوئیں، جنہوں نے بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچایا بیجنگ کے مضافاتی علاقے می یون میں موسلا دھار بارشوں کے باعث اچانک سیلاب اور مٹی کے تودے گرنے سے درجنوں دیہات متاثر ہوئے ہیں، اس دوران 4400 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم وی چیٹ پر گردش کرنے والی تصاویر میں می یون کے ایسے مناظر دکھائے گئے جہاں سڑکیں پانی میں ڈوب چکی ہیں، کاریں اور ٹرک تیر رہے ہیں، اور ایک رہائشی عمارت کا نچلا حصہ مکمل طور پر زیرِ آب آ چکا ہے، علاقے میں بجلی کی بندش سے 10 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو رہے ہیں۔

گزشتہ برسوں میں شمالی چین میں ریکارڈ بارشیں دیکھنے میں آئی ہیں، جس سے بیجنگ جیسے گنجان آباد شہروں میں سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے، کچھ ماہرین موسمیات اس رجحان کو عالمی حدت سے جوڑتے ہیں۔

چین کے مرکزی محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ آئندہ 3 دنوں تک شمالی علاقوں میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا، سرکاری خبر رساں ادارے ژنہوا کے مطابق بیجنگ نے پیر کو سب سے بلند سطح کا سیلاب الرٹ جاری کیا ہے،یہ طوفان مشرقی ایشیائی مون سون کا حصہ ہیں، جو حالیہ دنوں میں چین بھر میں شدید موسمیاتی واقعات کا سبب بنے ہیں اور ملک کی معیشت پر بھی منفی اثر ڈال رہے ہیں-

می یون ڈیم کے قریب واقع شچینگ ٹاؤن کا گاؤں شیوانزی شدید متاثر ہوا ہے جہاں مزید 100 دیہاتیوں کو ایک اسکول میں پناہ دی گئی ہے، بیجنگ کے حکام کے مطابق، می یون ڈیم میں پانی کے بہاؤ کی بلند ترین سطح 6550 مکعب میٹر فی سیکنڈ ریکارڈ کی گئی ہے،اور 130 سے زائد دیہات بجلی سے محروم ہو گئے ہیں۔

ہمسا یہ صوبہ شانشی میں بھی ریاستی میڈیا کی جانب سے نشر کی گئی ویڈیوز میں شدید سیلابی ریلوں سے سڑکوں اور کھیتوں کو زیرِ آب دکھایا گیا ہے، چین کے تاریخی شہر شیان کے صوبے شانشی میں بھی اچانک سیلاب کے خدشے کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔

بیجنگ کے ضلع پنگو میں دو ہائی رسک سڑکوں کو بند کر دیا گیا ہے، حکام مختلف شہروں میں امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، جن میں داتونگ بھی شامل ہے، جہاں ایک کار ڈرائیور سیلابی پانی میں لاپتا ہو گیاچین کی وزارت آبی وسائل نے بیجنگ اور ہیبئی سمیت 11 صوبوں اور علاقوں کو چھوٹے اور درمیانے درجے کے دریاؤں اور پہاڑی ندی نالوں میں ممکنہ سیلاب کے حوالے سے وارننگ جاری کی ہے۔

حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ موسمی الرٹس اور وارننگز پر عمل کریں اور خطرناک علاقوں کا غیر ضروری سفر نہ کریں،چینی صدر شی جن پنگ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ شدید بارشوں اور ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے ہنگامی منصوبہ بندی کی جائے اور متاثرہ علاقوں میں فوری انخلاء کو یقینی بنایا جائے۔

Shares: