چین کے صدر شی جن پنگ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات میں کہا کہ چین اور بھارت حریف نہیں بلکہ ترقی کے لیے تعاون پر مبنی شراکت دار ہیں۔
یہ ملاقات چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر ہوئی، جس میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن، ایرانی اور وسطی ایشیائی ممالک کے سربراہان بھی شریک تھے۔مودی سات سال بعد چین گئے ہیں اور اجلاس میں شرکت کے دوران انہوں نے کہا کہ بھارت چین کے ساتھ تجارتی خسارہ کم کرنے اور تعلقات کو باہمی اعتماد و احترام کی بنیاد پر آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔
دونوں رہنماؤں نے ہمالیائی سرحد پر امن و استحکام قائم ہونے اور تعاون کو دنیا کے 2.8 ارب لوگوں کے مفاد میں قرار دینے پر زور دیا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ملاقات مغربی دباؤ، خصوصاً امریکا کی جانب سے بھارت پر عائد 50 فیصد تجارتی ٹیرف کے پس منظر میں مشترکہ موقف اپنانے کی کوشش کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔
اردو یونیورسٹی میں مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں ، آڈٹ کمیٹی قائم
یورپی یونین نے ریمنڈس کاروبلس کو پاکستان کا سفیر مقرر کر دیا
پی ٹی آئی رہنما ملک احمد خان بھچر ضمنی الیکشن سے دستبردار
پنجاب میں تباہ کن سیلاب، جاں بحق افراد کی تعداد 33، 20 لاکھ سے زائد بے گھر