اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کے قریب ہونے والے خودکش حملے کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی جا رہی ہے۔ چین، ایران اور آسٹریلیا نے اس المناک واقعے پر گہرے دکھ اور متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ حملے میں اب تک 12 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں

اسلام آباد میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ “چین کار بم دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتا ہے۔”بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ حملہ “قابلِ مذمت اور انسانیت دشمن عمل ہے”۔ ترجمان نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

اسلام آباد میں آسٹریلوی ہائی کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلیا اس سانحے پر پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ “ہم اس المناک واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کے اہلِ خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں، اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔”ہائی کمیشن نے عوام کے تحفظ کے لیے سرگرم پاکستانی سیکیورٹی اداروں اور اہلکاروں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا۔

ایرانی سفیر کی جانب سے جاری سخت ترین الفاظ میں مذمتی بیان میں کہا گیا ہے کہ “میں اسلام آباد کے علاقے جی-11 میں ہونے والے اس غیر انسانی اور بزدلانہ دہشت گرد حملے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں جس نے 12 معصوم شہریوں کی جان لی اور 36 کو زخمی کر دیا۔”ایرانی بیان میں مزید کہا گیا کہ “دہشت گردی دراصل ان بزدل عناصر کا مذموم ہتھکنڈہ ہے جو خطے کے امن اور پائیدار ترقی کے راستے میں رکاوٹ ڈالنا چاہتے ہیں۔ یہ لعنت ایک مشترکہ علاقائی چیلنج ہے جسے بیرونی سازشوں اور بین الاقوامی دہشت گردی کے نیٹ ورکس نے مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔”ایران نے زور دیا کہ تمام ممالک کو “دہشت گردی اور انتہا پسندی کی جڑیں اکھاڑنے کے لیے اجتماعی اور متحدہ اقدامات” کرنے ہوں گے تاکہ خطے میں دیرپا امن و استحکام قائم ہو سکے۔ایرانی حکومت نے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے گہری ہمدردی اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ “اللہ تعالیٰ شہداء کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور غمزدہ خاندانوں کو صبر و استقامت دے۔”

دفاعی تجزیہ کاروں نے اسلام آباد اور وانا میں ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملوں کو بھارت اور افغان طالبان کے گٹھ جوڑ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق خطے میں حالیہ واقعات پاکستان کے امن کو غیر مستحکم کرنے کی منظم کوششوں کا تسلسل ہیں، جن کا مقصد علاقائی سطح پر انتشار اور پاکستان کے اندر عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ “پاکستان کے دشمن عناصر ایک مرتبہ پھر دہشت گردی کو بطور ہتھیار استعمال کر کے ہمارے امن اور ترقی کے سفر کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن قوم اور ریاستی ادارے متحد ہیں اور ان سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔”

Shares: