چین کے بعد بھارت میں بھی کورونا وائرس کی نئی قسم کے کیسز دریافت

0
30

چین کے بعد بھارت میں بھی کورونا وائرس کے بہت زیادہ متعدی نئی قسم کے کیسز سامنے آئے ہیں۔

باغی ٹی وی : اومیکرون بی ایف 7 نامی کوویڈ ویرینٹ کے باعث چین کو وبا کی تباہ کن لہر کا سامنا ہے کوویڈ کی اسی قسم کے 4 کیسز اب تک بھارت میں بھی سامنے آچکے ہیں-

بھارتی دوا ساز کمپنی پرگیمبیا میں 69 بچوں کی ہلاکت کا جرم ثابت،انکوائری کمیٹی کا…

بھارتی میڈیا کے مطابق مجموعی طور پر ملک میں کورونا وائرس کے10 ویرینٹس موجود ہیں، جس کے باعث بھارتی میڈیکل ایسوسی ایشن نے عوام کو کوویڈ سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اب تک، دو کیس گجرات سے، دو اڈیشہ سے رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں بی ایف 7 قسم کا پتہ چلا ہےامریکہ اور برطانیہ اور یورپی ممالک جیسے بیلجیئم، جرمنی، فرانس اور ڈنمارک سمیت کئی دوسرے ممالک میں پہلے ہی اس کا پتہ چل چکا ہے۔

کورونا کی اس نئی قسم کے کیسز دریافت ہونے کے بعد بھارت کی مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے اسی طرح کورونا کی نئی اقسام کی مانیٹرنگ کو بھی بہتر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس مقصد کے لیے مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں کو کورونا کے مثبت کیسز کیے جینیاتی تجزیے کاحکم دیا ہے۔

بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی جانب سے 22 دسمبر کو ایک اجلاس میں کوویڈ کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا اسی طرح اترپردیش اور پنجاب سمیت متعدد ریاستوں میں کورونا کی صورتحال پر ہنگامی اجلاس طلب کیے گئے ہیں۔

چین میں کوویڈ 19 کے عالمی خاتمے کا اعلان کرنا قبل از وقت ہوگا،ڈبلیو ایچ او

22 دسمبر سے بیرون ملک سے بھارت پہنچنے والے مسافروں کےکورونا ٹیسٹ کیےجائیں گے، یہ پابندی پہلے ختم کردی گئی تھی بھارت کی جانب سے 22 دسمبر کو 185 نئے کووڈ کیسز کو رپورٹ کیا گیا تھا۔

حکومت، اگرچہ لوگوں کو ہجوم والی جگہوں پر ماسک پہننے کا مشورہ دے رہی ہے، لیکن کہا ہے کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے – یہ تجویز ویکسین بنانے والے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (SII) کے ادار پونا والا نے دہرائی ہے-

بدھ کو ایک جائزہ میٹنگ کے بعد، وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے ٹویٹ کیا کہ کوویڈ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ میں نے تمام متعلقہ اداروں کو چوکس رہنے اور نگرانی کو مضبوط بنانے کی ہدایت کی ہے۔ ہم کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

مرکزی حکومت نے ریاستوں سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ جینوم کی ترتیب کے لیے نمونے لیبارٹریوں کو بھیجیں، جس سے مختلف یا ذیلی قسم کی شناخت میں مدد مل سکتی ہے۔

یوکرین کو اب بھی بردار ملک کے طور پردیکھتے ہیں،روسی صدر

جاپان، ریاستہائے متحدہ امریکہ، جمہوریہ کوریا، برازیل اور چین میں کیسوں میں اچانک اضافے کے پیش نظر، مختلف حالتوں کو ٹریک کرنے کے لیے مثبت کیسوں کے نمونوں کی پوری جینوم ترتیب کو تیار کرنا ضروری ہے-

بدھ کو وزیر کی زیر صدارت کوویڈ جائزہ اجلاس میں، ماہرین نے کہا کہ اگرچہ ہندوستان میں ابھی تک کوویڈ کیس لوڈ میں مجموعی طور پر کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے، لیکن موجودہ اور ابھرتی ہوئی مختلف حالتوں پر نظر رکھنے کے لیے مسلسل نگرانی کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ کورونا کی اس نئی قسم میں ایسی جینیاتی تبدیلی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں یہ لوگوں میں بہت تیزی سے پھیلتی ہے ایک تخمینے کے مطابق بی ایف 7 سے متاثر فرد اپنے اردگرد 10 سے 18 افراد کو اس بیماری کا شکار بناسکتا ہے۔

بازو میں شدید درد کی شکایت، وجہ لبلبے کا سرطان قرار

Leave a reply