چین میں قدیم مسجد منہدم کرنے پرجھڑپیں،سینکڑوں پولیس اہلکارتعینات

0
37

چین میں منصوبہ بندی کے تحت منہدم کی گئی قدیم مسجد پر ہفتے کے آخر میں ہونے والی جھڑپوں کے بعد حکام نے مسلمانوں کی کثیر تعداد والے قصبے ناگو میں سینکڑوں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا اور گرفتاریاں بھی کیں۔

باغی ٹی وی :چین کے جنوب مغربی صوبہ یونان کے قصبے ناگو کے ایک رہائشی نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ حکام نے حال ہی میں 13ویں صدی کی ناجیائینگ مسجد کے چار میناروں اور گنبد کی چھت کو گرایا ہے حالیہ برسوں میں مسجد کے میناروں اور گنبد کی چھت کو توسیع دی گئی تھی، اور ایک مقامی عدالت نے ان اضافوں کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔

ترکیہ اور مصر کا دہائی سے معطل سفارتی تعلقات بحال کرنے پر اتفاق

ٕ
چینی صدر شی جن پنگ نے کمیونسٹ پارٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ ملک کی نسلی اور مذہبی اقلیتوں کوچینی اطوار اختیار کرا ئے ہم انہیں کرنے نہیں دیں گےہفتے کو لاٹھیاں اور ڈھالیں اٹھائے درجنوں اہلکاروں نے مسجد کے باہر موجود ایک ہجوم کو پیچھے ہٹایا اس دوران ہجوم نے ان پر مختلف اشیاء پھینکیں۔

ایک مقامی خاتون نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ ”وہ زبردستی مسماری کرنا چاہتے تھے، اسی لئے یہاں کے لوگ انہیں روکنے کے لیے گئے مسجد ہم جیسے مسلمانوں کا گھر ہے اگر وہ اسے گرانے کی کوشش کرتے ہیں تو ہم یقینی طور پر انہیں نہیں کرنےدیں گےعمارتیں صرف عمارتیں ہیں، ان سے لوگوں یا معاشرے کو کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ انہیں تباہ کرنے کی کیا ضرورت ہے؟

طالب علم نے اسکول کی فروخت کیلئے اشتہار دے دیا

دو عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ پولیس نے اس واقعے پر ایک غیر متعین تعداد میں گرفتاریاں کی ہیں اور پیر تک کئی سو اہلکار قصبے میں موجود رہے۔


ٹونگائی حکومت جو ناگو کا انتظام سنبھالتی ہے، اس کی طرف سے اتوار کو جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا کہ اس نے ”ایک ایسے معاملے کی تحقیقات شروع کی جس نے سماجی نظم و نسق کو بری طرح متاثر کیا ہےجو لوگ رضاکارانہ طور پر (6 جون تک) ہتھیار ڈالتے ہیں اور سچائی سے خلاف ورزیوں اور جرائم کے حقائق کا اعتراف کرتے ہیں، انہیں قانون کے مطابق ہلکی اور کم سزا دی جا سکتی ہے۔


واضح رہے کہ چین نے ایک دہائی قبل صدر شی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے مذہب کو سختی سے کنٹرول کرنے کی کوشش کی ہے، اور مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دفاع میں بیجنگ کا دعویٰ ہے کہ وہ ”دہشت گردی اور انتہا پسندانہ سوچ“ کا مقابلہ کرنے کے لیے کام کر رہا ہےایک اندازے کے مطابق 2017 سے مغربی سنکیانگ کے علاقے میں ایک ملین ایغور، ہوئی اور دیگر مسلم اقلیتوں کو ”دوبارہ تعلیم“ کی حکومتی مہم کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔

اٹلی کی مشہور نہر کا پانی سبز ہو گیا

Leave a reply