بیجنگ: چین نے کورونا وائرس سے متعلق امریکی سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی کی رپورٹ مسترد کر دی۔
باغی ٹی وی: غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ میں چینی سفارتخانے کے ترجمان لیو بنگ یو نے کہا کہ سی آئی اے کی رپور ٹ پر کوئی اعتبار نہیں کیا جا سکتاہم کورونا وائرس کی اصل کو سیاسی بنانے کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں اور ہم سب سے ایک بار پھر سائنس کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، ہم سازشی نظریات سے بھی دور رہنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی کے گزشتہ ہفتے کو جاری ہونے والی اپنی حالیہ رپورٹ میں اعلان کیا تھا کہ ممکنہ طور پر اس وبائی مرض کا ذمہ دار وائرس لیبارٹری سے لیک ہوا ہےایجنسی نے چین پر الزام عائد کیا تاہم یہ اعتراف بھی کیا کہ اسے حاصل کردہ اپنے ہی نتائج کے بارے میں مکمل اعتماد نہیں ہے۔
محسن نقوی کا 4 فروری کو سرینا چوک انٹرچینج پراجیکٹ کے افتتاح کا اعلان
یاد رہے کہ کووڈ 19 کی ابتدا کے بارے میں پچھلی رپورٹس اس بات پر منقسم تھیں کہ آیا کورونا وائرس کی ابتدا چینی لیبارٹری سے ہوئی یا شاید غلطی سے پیدا ہوا یا یہ قدرتی طور پر پیدا ہوانئے تجزیے سے بات چیت کے حل ہونے کا امکان نہیں ہے انٹیلی جنس حکام کا کہنا ہے کہ چینی حکام کے تعاون کی کمی کی وجہ سے یہ کبھی حل نہیں ہو سکتا، اگرچہ وائرس کی اصلیت ابھی تک نامعلوم ہے تاہم سائنس دانوں کا خیال ہے کہ ممکنہ طور پر مفروضہ یہ ہے کہ یہ وائرس چمگادڑوں میں پھیلتا ہے پھر یہ وائرس دیگر جانوروں میں آتا ہے اور ان جانوروں سے انفیکشن انسانوں میں پھیل جاتا ہے۔
او آئی سی رکن ممالک کا اعلیٰ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا عزم