تائیوان کا دورہ، چین نے نینسی پلوسی پر پابندیاں عائد کردیں
تائیوان کا دورہ، چین نے امریکی اسپیکر نینسی پلوسی پر پابندیاں عائد کردیں۔
باغی ٹی وی : چین کے شدید تحفظات اور سخت مخالفت کے باوجود پلوسی نے تائیوان کا دورہ کیا تھا چین کا موقف ہے کہ یہ دورہ چین کے اندرونی معاملات میں سنجیدگی سے مداخلت کی گئی ہے-
نینسی پلوسی کا دورہ تائیوان:چین نے احتجاجاً امریکی سفیر کو طلب کرلیا
چین کا کہنا تھا کہ نیسنی پلوسی کے دورہ تائیوان نے چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ ون چائنا پالیسی کو پامال کیا اور آبنائے تائیوان کے امن و استحکام کو خطرے میں ڈالا گیا ہے۔
یاد رہے چین نے نینسی پلوسی کے دورے کے اختتام کے ساتھ ہی تائیوان پر راکٹ داغے تھے، جمعرات کے روز چینی فوج نے تائیوان کے سیدھے راکٹ پھینکے اس سے قبل چینی فوج نے اعلان کیا تھاکہ وہ اس علاقےمیں طویل فاصلے تک مار کرنے والے بارودی راکٹ پھینکے گا۔
چین نے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے متنازع دورہ تائیوان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے جزیرہ تائیوان کے ارد گرد سمندری اور فضائی فوجی مشقیں شروع کر رکھی ہیں امریکی سپیکر پلوسی کے دورے کے بعد چین کی فوجی قوت کا یہ مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ اتوار کے روز یہ بھی کہا گیا تھا کہ یہ فوجی مشقیں تائیوان کے ارد گرد مختلف زونز میں بٹی ہوں گی اور بعض تائیوان سے محض بیس کلو میٹر کے فاصلے پر ہوں گی۔
چین نے سینیئر امریکی سیاستدان نینسی پیلوسی کی تائیوان سے روانگی کے بعد 4 اگست سے فوجی مشقوں کا آغاز کیا ہے اور اس دوران پہلی مرتبہ بیلسٹک میزائل بھی فائر کیے جارہے ہیں، تائیوان نے چین کے اس اقدام کو اپنے اوپر حملہ قرار دیا ہے۔
نینسی پلوسی کی تائیوان آمد پر20سےزائد چینی لڑاکےطیارے تائیوان کی حدود میں داخل
تائیوان نے کہا ہے کہ چینی اقدام اس کی فضائی اور سمندری ناکہ بندی کے مترادف ہے، واضح رہے کہ بیجنگ تائیوان کو اپنا صوبہ قرار دیتا ہے جبکہ امریکا تائیوان میں علیحدگی پسندوں کی حمایت کرتا ہے، دنیا میں صرف چند ممالک ہی تائیوان کو خودمختار ملک تسلیم کرتے ہیں جبکہ اکثر اسے چینی علاقہ مانتے ہیں۔
امریکا نے تائیوان کی طرف طیاروں کو اڑانے کیلئے استعمال ہونے والا بحری بیڑہ روانہ کردیا ہے لیکن یہ کہا گیا ہے کہ یہ فلپائن کے سمندر میں معمول کا شیڈول آپریشن ہے، چینی مشقوں کے باوجود تائیوان میں زندگی معمول کے مطابق جاری ہے تاہم شہری مستقبل کی صورتحال کے حوالے سے تشویش میں مبتلا ہیں۔
چین نے تائیوان کی متعدد غذائی مصنوعات کی درآمدات معطل کر دیں
مبصرین کا خیال ہے کہ جس طرح روس نے پہلے یوکرین کے قریب مشقیں شروع کیں اور بعد میں وہاں اپنی فوجیں داخل کردیں چین بھی اسی طرح تائیوان میں باقاعدہ فوج داخل کرکے علاقے کا باضابطہ کنٹرول سنبھال سکتا ہے۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا عالمی قانون کو پامال اور تائیوان میں امن کو نقصان پہنچا رہا ہے، یہ چینی عوام اور خطے میں امن پسند ممالک کے عوام کے لیے کھلی اشتعال انگیزی اور ایک سیاسی جوا ہے جس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
وانگ ای نے پیلوسی کے رویے کو امریکی سیاست اور ساکھ کا ایک اور دیوالیہ پن قرار دیا، انہوں نے واضح کیا کہ چین کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات ناگزیر اور بروقت ہیں۔