چین کا پاکستان کی ترقی میں اہم کردار جاری رہے گا: چینی وزیراعظم
اسلام آباد: چین کے وزیراعظم لی چیانگ نے کہا ہے کہ چین پاکستان کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ یہ بات انہوں نے پیر کے روز اسلام آباد میں پاکستان اور چین کے درمیان مختلف معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں کہی، جس میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف بھی شریک تھے۔اس موقع پر دونوں ممالک نے کئی اہم معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے، جن میں اسمارٹ کلاس رومز، سی پیک ورکنگ گروپ سے متعلق مفاہمتی یادداشت، انسانی وسائل کی ترقی، آبی وسائل کے شعبے، اطلاعات و مواصلات، غذائی تحفظ اور مشترکہ لیبارٹریوں کے قیام جیسے موضوعات شامل تھے۔دونوں وزرائے اعظم نے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا ورچوئل افتتاح بھی کیا۔ چینی وزیراعظم لی چیانگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکمیل ایک اہم سنگ میل ہے اور یہ دونوں ممالک کے درمیان گہری اور مضبوط دوستی کی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ چین اور پاکستان کی تذویری شراکت داری مضبوط ہوتی جا رہی ہے، اور دونوں ممالک مشترکہ مستقبل اور ترقیاتی اہداف کے لیے پختہ عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین نے متعدد شعبوں میں یادداشتوں کا تبادلہ کیا ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئے باب کا اضافہ ہے۔ انہوں نے چین کے پختہ عزم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ گوادر ایئرپورٹ دونوں ممالک کی مضبوط دوستی اور باہمی تعاون کا مظہر ہے، اور چین نے پاکستان کے معاشی ترقی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا ہے۔یہ معاہدے پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی، تعلیمی، اور سائنسی تعاون کو مزید فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گے اور دونوں ممالک کی دوستی کو ایک نئی بلندی پر لے جائیں گے۔
مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط اور باہمی تعاون کے نئے مواقع
اسلام آباد میں نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکمیل کی تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف اور چین کے وزیراعظم لی چیانگ نے شرکت کی۔ اس تقریب میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے مفاہمتی یادداشتوں اور سمجھوتوں پر دستخط کیے گئے۔تقریب میں "اسمارٹ کلاس رومز” کے قیام سے متعلق مفاہمتی یادداشت کا تبادلہ کیا گیا، جس کے تحت پاکستان کے تعلیمی اداروں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھایا جائے گا۔ اس کے علاوہ سی پیک کے تحت گوادر میں ساتویں جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس کے نکات کی دستاویزات بھی تبادلہ کی گئیں، جس سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی راہداری کے مزید منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد ممکن ہو سکے گا۔دونوں ممالک نے انسانی وسائل کی ترقی کے حوالے سے بھی اہم دستاویزات کا تبادلہ کیا، جس کا مقصد پاکستان میں نوجوانوں کی تربیت اور ترقی کے مواقع کو بہتر بنانا ہے۔ اطلاعات اور مواصلات کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے بھی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے، جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، انٹرنیٹ، اور معلومات کے تبادلے میں شراکت داری مزید مضبوط ہو گی۔
آبی وسائل اور سلامتی کے شعبے میں بھی تعاون
اس موقع پر آبی وسائل کے شعبے میں بھی مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے، جس کے تحت پاکستان میں پانی کے وسائل کے بہتر انتظام اور ترقیاتی منصوبوں میں چین کی معاونت حاصل ہوگی۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان سلامتی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کی دستاویزات کا تبادلہ بھی کیا گیا، جس کا مقصد خطے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانا اور مشترکہ سیکیورٹی اقدامات کو فروغ دینا ہے۔یہ دورہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں اہم ثابت ہوگا، جبکہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور سماجی ترقی کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکمیل سے بلوچستان کی علاقائی ترقی میں تیزی آئے گی اور یہ منصوبہ سی پیک کے تحت ہونے والے دیگر منصوبوں کے لیے بھی ایک نمونہ ثابت ہوگا۔