اسلام آباد: چینی وزیراعظم لی کیانگ کے متوقع دورہ پاکستان کے دوران ایک اہم پیشرفت کے طور پر پاکستان اور چین کے درمیان قرضوں کی ری پروفائلنگ کے معاہدے پر دستخط ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق، یہ معاہدہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت بجلی کے منصوبوں کے قرضوں کی ری پروفائلنگ کے حوالے سے ہوگا، جس کا حجم تقریباً 15 ارب 40 کروڑ ڈالرز ہے۔پاکستان نے چینی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سی پیک کے تحت جاری بجلی منصوبوں کے قرضوں کی ری پروفائلنگ کی اجازت دے۔ اس ری پروفائلنگ کے نتیجے میں پاکستان کی مجموعی ادائیگی کا بوجھ 1 ارب 22 کروڑ ڈالرز تک بڑھ جائے گا۔ اس ادائیگی کی مدت میں 5 سال کی توسیع کی صورت میں، قرض کا حجم 15.4 ارب ڈالر سے بڑھ کر 16.62 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اس معاہدے پر دستخط پاکستان کے پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ اور چینی کمپنیوں کے درمیان ہوں گے۔ اس ڈیٹ ری پروفائلنگ میں یہ تجویز بھی شامل ہے کہ چین کو تین سال تک ادائیگی نہ کی جائے۔پاکستانی حکومت نے اس معاہدے کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کی اجازت حاصل کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔چینی وزیراعظم لی کیانگ کے دورے کا مقصد نہ صرف قرضوں کی ری پروفائلنگ بلکہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا بھی ہے۔ اس دورے کے دوران دیگر اقتصادی معاہدوں پر بھی بات چیت کی جانے کی توقع ہے، جس سے پاکستان کو اپنے مالیاتی چیلنجز پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔
پاکستان کی معیشت حالیہ برسوں میں کئی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے، اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے قرضے اور امداد اس کی اقتصادی پالیسی کا ایک اہم حصہ ہیں۔ سی پیک کے تحت کئی منصوبے جاری ہیں، جو پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اہم ہیں۔ ان منصوبوں کی کامیابی اور مالی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے چینی حکومت کی حمایت اہمیت رکھتی ہے۔لی کیانگ کا دورہ اور قرضوں کی ری پروفائلنگ کے معاہدے کی تیاری دونوں ممالک کے درمیان گہرے اقتصادی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ اس سے پاکستان کو اپنے مالی مسائل میں بہتری لانے میں مدد ملے گی۔

Shares: