صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے سست نہیں ہوں گے،آپ کو اگلے دو دنوں میں سب پتہ چل جائے گا، کسی نے ابھی تک سست روی نہیں دکھائی-
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایران پر دباؤ میں مزید شدت لانے کا عندیہ دیا انہوں نے کہا کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام کا ”حقیقی خاتمہ“ چاہتے ہیں، اور یہ نہیں کہا کہ وہ جنگ بندی کے خواہاں ہیں۔
صدر ٹرمپ نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے سست نہیں ہوں گے، آپ کو اگلے دو دنوں میں سب پتہ چل جائے گا کسی نے ابھی تک سست روی نہیں دکھائی، اگر ایران نے امریکی مفادات کو نشانہ بنایا تو ’ہم بہت سخت جواب دیں گے انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ایران مذاکرات کی میز پر واپس آیا تو وہ ’وٹکوف یا جے ڈی وینس کو ایران بات چیت کے لیے بھیج سکتے ہیں-
ایران کے ساتھ مذاکرات کے خاص موڈ میں نہیں ہوں، ٹرمپ
چینی وزیر خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات کو ”جلتی پر تیل“ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ایران پر حملوں سے جنگ کا دائرہ مزید وسیع ہوسکتا ہےدھمکیوں سے مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوسکتا اور صورتحال کو پرسکون بنانے کے لیے سفارتی راستہ ہی واحد حل ہے، انہوں نے اشارہ دیا کہ بیجنگ خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرنے پر آمادہ ہے۔چین نے عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران-اسرائیل کشیدگی کو مزید بڑھانے کے بجائے اسے ختم کرنے میں کردار ادا کریں۔
یہ بیان ایسے وقت پر آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں جنگ کا دائرہ وسیع ہو رہا ہے اور عالمی سطح پر تشویش میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
شازیہ مری کی تقریر کے دوران ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان شدید ہنگامہ آرائی