کراچی: ایئرپورٹ سگنل کے قریب چائنیز کانوائے پر ہونے والے خودکش حملے کی تحقیقات کے سلسلے میں چینی تفتیش کاروں کی ایک اعلیٰ سطحی ٹیم کراچی پہنچ گئی ہے۔ اس ٹیم نے جائے وقوعہ کا تفصیلی دورہ کیا اور دھماکے کی جگہ کا معائنہ کیا۔چائنیز انویسٹی گیٹرز کی ٹیم نے جائے حادثہ پر موجود تمام شواہد کی باریک بینی سے جانچ پڑتال کی۔ پاکستانی تحقیقاتی اداروں کے اعلیٰ افسران نے چینی ٹیم کو دھماکے کے مقام پر پیش آنے والے واقعے اور اب تک کی تحقیقات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ پاکستانی اداروں نے چینی ٹیم کو بتایا کہ دھماکے میں استعمال ہونے والے مواد، حملہ آور کی شناخت اور حملے کے پیچھے کار فرما عناصر کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔چینی تفتیشی ٹیم نے جائے وقوعہ پر موجود تباہ شدہ گاڑیوں اور وہاں پھیلے ہوئے دیگر شواہد کا بغور جائزہ لیا۔ پاکستانی اداروں کے فراہم کردہ شواہد کے علاوہ چینی انویسٹی گیٹرز نے خود بھی شواہد جمع کئے، جن میں بارودی مواد کے نمونے شامل ہیں۔ ٹیم نے جائے دھماکہ سے اہم نمونے جمع کرکے اپنی لیب میں مزید تجزیے کے لئے بھیجے ہیں تاکہ اس حملے میں استعمال ہونے والے دھماکہ خیز مواد کی نوعیت کا تعین کیا جا سکے۔
جائے وقوعہ کے معائنے کے دوران سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے۔ چینی تفتیش کاروں کے پہنچنے سے قبل ہی پورے علاقے کو سیکیورٹی اہلکاروں نے گھیرے میں لے لیا تھا تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ مقامی پولیس اور رینجرز کے دستے علاقے میں تعینات رہے اور چینی ٹیم کی حفاظت کے لئے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے۔یہ بھی قابل ذکر ہے کہ چینی تفتیش کاروں کا یہ دورہ اُس وقت ہو رہا ہے جب پاکستان میں چینی شہریوں اور تنصیبات پر ہونے والے حملوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی تعاون کو مزید مضبوط کیا جا رہا ہے۔ چینی حکومت اپنی ٹیم کی مدد سے حملے کے محرکات اور اس کے پیچھے کارفرما عناصر کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔پاکستانی حکومت نے چینی شہریوں کی حفاظت کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے سیکیورٹی اقدامات کو مزید سخت کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی تعاون اور مشترکہ تحقیقات کا یہ سلسلہ جاری رہے گا تاکہ چینی شہریوں کو محفوظ رکھنے کے لئے مؤثر حکمت عملی وضع کی جا سکے۔یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں چینی شہریوں پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جو پاکستان میں چینی منصوبوں اور اقتصادی مفادات کو نشانہ بنانے کی ایک سازش کا حصہ ہیں۔ اس حوالے سے چینی اور پاکستانی ادارے مشترکہ طور پر تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ ان حملوں کے پیچھے موجود نیٹ ورکس کو بے نقاب کیا جا سکے۔
Shares: