پیپلز ری پبلکن آرمی نے گالوان ویلی میں زیر زمین فائبر آپٹک تاروں کا جال بچھا دیا ہے۔ اس سلسلے میں زیر زمین سرنگ کے راستے انتہائی تیزی سے کام کیا گیچین نے گالوان ویلی سے اپنی فوجیں نہ ہٹانے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔ بیجنگ میں انتہائی قابل اعتماد ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پیپلز ری پبلکن آرمی نے گالوان ویلی میں زیر زمین فائبر آپٹک تاروں کا جال بچھا دیا ہے۔ اس سلسلے میں زیر زمین سرنگ کے راستے انتہائی تیزی سے کام کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق یہ کام پینگانگ لیک کے علاقے میں کیا گیا۔ اور اطلاعات یہ بھی ہیں کہ چین سرنگ کو مزید آگے لے جانے کے لئے بھی تیزی سے کام کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت کو چین کی ان تمام تیاریوں کا علم اس سال کے شروع میں ہوا تھا تاہم بھارت کو اس بات کی سمجھ نہیں آرہی تھی کہ ایک ایسے علاقے میں جہاں نہ تو شہری آبادی زیادہ ہے اور نہ ہی مواصلاتی رابطوں کو بڑھانے کی کوئی خاص ضرورت ہے چین فائبر آپٹک تاروں کی تنصیب کیوں کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق چین کا اس علاقے میں فائبر آپٹک تاروں کی تنصیب کا اہم مقصد یو اے وی ڈرونز ( Unmaned Aerial Vehicals Drones) کا بھرپور آغاز اور استعمال کرنا ہے جن کو اسی فائبر آپٹک کیبل کے جال سے کنٹرول کی جائے گا۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ علاقے میں چینی فوج کے جوانوں کو آنے والے سخت سردی کے موسم میں کم سے کم ڈیوٹیاں دی جائیں گی جب کہ ان کی جگہ ڈرونز کا استعمال کثرت سے ہوگا۔ بھارت کو اس بات کا اندازہ ہے کہ سخت سردی کے موسم جنگ کرنا مشکل ترین کام ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت ایل اے سی پر تعینات اپنی تیس ہزار کے قریب فوج کو سخت سردی برداشت کرنے کے قابل بنا رہا ہے اوراس مقصد کے لئےایک خطیر رقم بھی خرچ کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بھارت نے ایم 777 طیارہ شکن توپیں، ٹی 90 میزائل فائرنگ ٹینک اور کندھے پر رکھ کر چلانے والا جدید ترین اینٹی ٹینک میزائل سسٹم ایل اے سی کی قریبی چوکیوں پر پہنچا دیا ہے۔ اس کے علاوہ بھارتی فضائیہ کےسی 17ہیوی لفٹرز کے ساتھ ساتھ اپاچی اٹیک ہیلی کاپٹرز اورسی 130 سپیشل آپریشنز ائرکرافٹ اوربھارتی بحریہ کے سرویجلنس طیاروں کو بھی قریبی علاقوں میں پہنچا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت کی کوشش ہے کہ اگر چین نے علاقے سے فوجیں واپس نہ بلائیں تو آنے والے سردی کے موسم میں فوجی طریقہ استعمال کرکے اپنی برتری ثابت کرے اورگالوان ویلی کا علاقہ جہاں کبھی بھارت کا مکمل کنٹرول ہوا کرتا تھا ایک بار پھر سے اس کا کنٹرول بحال ہو جائے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارت جنگ کے موڈ میں ہے لیکن چین کے مقابلے میں اس کی پوزیشن بے حد کمزور ہے۔ 

An M114 155 mm Howitzer in firing position.

Shares: