صدر مملکت آصف علی زرداری نے ایوان صدر میں چین کے وزیر خارجہ اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن وانگ ژی سے ملاقات کی۔
اس موقع پر نائب وزیر خارجہ سن وی ڈونگ اور سفیر جیانگ زائی ڈونگ بھی موجود تھے۔ملاقات میں دوطرفہ تعاون اور علاقائی سلامتی پر تبادلہ خیال ہوا، جبکہ پاکستانی وفد میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر داخلہ محسن نقوی، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، رکن قومی اسمبلی حنا ربانی کھر، صدر کے ترجمان مرتضیٰ سولنگی اور سیکریٹری خارجہ شریک تھے۔
صدر آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان اور چین آہنی بھائی، آزمودہ دوست اور ہر موسم کے اسٹریٹجک شراکت دار ہیں، چین کے ساتھ دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے جسے عوام اور اداروں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر سمیت پاکستان کی خودمختاری اور ترقی پر چین کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور بیجنگ و گانسو میں حالیہ سیلاب پر اظہار تعزیت بھی کیا۔
صدر نے کہا کہ انہوں نے اپنے پچھلے دور صدارت میں 14 مرتبہ چین کا دورہ کیا تاکہ ترقی کا مطالعہ کر سکیں، جو بعد میں سی پیک کی بنیاد بنا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 2026 میں پاکستان اور چین کے تعلقات کی 75ویں سالگرہ منائی جائے گی جسے شایانِ شان طریقے سے منانے کی تیاری ہو رہی ہے۔صدر آصف زرداری نے سی پیک کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا فلیگ شپ منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے لیے اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے اور خطے میں روابط و معاشی انضمام کے لیے کلیدی کردار ادا کرے گا۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا کہ پاک-چین دوستی نسل در نسل قائم ہے جو نیک نیتی، اعتماد اور ہر موسم کی شراکت داری پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کا وژن ہے کہ دونوں ممالک کا مستقبل مشترکہ ہے اور عوام کو مزید قریب لانے کے لیے کام کیا جانا چاہیے۔
میرپورخاص:وفاقی محتسب اعلیٰ کی کھلی کچہری میں بجلی اور گیس کی شکایات کا انبار
بھارتی عزائم پاکستانی ایٹمی اثاثے نشانہ، مودی یاد رکھے بڑی مار پڑے گی