چیف جسٹس یحیی آفریدی سے چترال بار ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان، یحیی افریدی نے چترال بار ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کی جس میں عدلیہ اور وکلاء کے تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ "عدلیہ اور بار کا تعاون انصاف کے نظام کی کامیابی کے لیے نہایت ضروری ہے۔” ان کا مزید کہنا تھا کہ وکلاء اور ججز کا اشتراک عدلیہ کو مؤثر بنانے کے لیے اہم ہے۔چیف جسٹس یحیی افریدی نے چترال کے علاقے بونی کا دورہ کرنے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ "چترال میں عدلیہ کی خدمات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے میں خود وہاں جا کر صورتحال کا جائزہ لوں گا۔” یہ دورہ چترال کے عوام اور وکلاء کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ وہاں جغرافیائی مشکلات کی وجہ سے عدلیہ تک رسائی میں مسائل درپیش ہیں۔

چترال بار ایسوسی ایشن کے وفد نے چیف جسٹس کو چترال کے جغرافیائی مسائل سے آگاہ کیا جن کی وجہ سے وہاں کے وکلاء اور عوام کو عدلیہ تک رسائی میں مشکلات پیش آتی ہیں۔ وفد نے درخواست کی کہ چترال میں عدلیہ کے نظام کو مزید مؤثر بنانے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔چیف جسٹس یحیی افریدی نے چترال کے وکلاء کے لیے پروفیشنل ڈویلپمنٹ کورس کے انعقاد کی ہدایت کی تاکہ وہاں کے وکلاء کی قانونی مہارت میں اضافہ ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ "وکلاء کی تربیت اور ان کی مہارتوں کو بڑھانے کے لیے وفاقی عدلیہ اکیڈمی کو ایک خصوصی پروگرام منعقد کرنے کی ہدایت دی جائے گی۔”چیف جسٹس نے وفاقی عدلیہ اکیڈمی کو ہدایت دی کہ وہ چترال کے وکلاء کے لیے تربیتی پروگرام کا انعقاد کرے تاکہ وہ اپنی پیشہ ورانہ مہارتوں میں اضافہ کر سکیں اور عدلیہ کی اصلاحات میں مزید مددگار ثابت ہوں۔

یہ ملاقات اور اقدامات چترال کے وکلاء اور عوام کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہیں، جو مستقبل میں عدلیہ کی خدمات تک رسائی اور معیار کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔

Comments are closed.