چترال:وادی کیلاش میں آئس ہاکی کھیلتے ہوئے نوجوان کھلاڑی جاں بحق

چترال،باغی ٹی وی (گل حماد فاروقی کی رپورٹ)وادی کیلاش میں آئس ہاکی کھیلتے ہوئے نوجوان کھلاڑی جاں بحق

وادی کیلاش میں آئس ہاکی کھیلتے ہوئے ایک نوجوان کھلاڑی چھت سے گر کر جاں بحق ہوگیا ہے،حالیہ شدید برف باری کے بعد وادی کیلاش کے لوگ اپنا قدیمی ثقافتی کھیل آئس ہاکی کھیل رہے تھے۔وادی کیلاش کے برون ٹار گاؤں جو پہلوانندہ کے سامنے پہاڑ کے دامن میں واقع ہے اس کا ایک نوجوان کھلاڑی شیر انجم ولد سلطان روم جس کی عمر پچیس سال بتائی گئی ہے

وہ دوسرے کھلاڑیوں کے ساتھ آئس ہاکی جسے مقامی زبان میں ہیم غال کہتے ہیں کھیل رہا تھا،اس کھیل میں لکڑی سے بنی ہوئی ایک گیند ہوتی ہے جس پر کالا رنگ لگایا جاتا ہے تاکہ برف میں گم نہ ہوجائے کیونکہ برف کا رنگ بھی سفید ہوتا ہے اسلئے اس گیند پر کالا رنگ لگایا جاتا ہے۔

کھیل کے دوران یہ گیند زیر تعمیر تھانہ بمبوریت کے چھت پر جا گری۔ شیر انجم نے تھانےکے چھت پر چڑھ کر بال نیچے پھینکی مگر برف زیادہ ہونے کی وجہ سے اسے اندازہ نہیں ہوا اور چھت سے نیچے فرش پر گر گیا جس کی وجہ سے وہ جاں بحق ہوگیا۔ اس کا والد سلطان روم بھی فوت ہوچکا ہے ایک بھائی ڈرائیور جبکہ دوسرا بھائی دبئی میں ہے۔

جب نوجوان کھلاڑی نیچے گر گیا تو اس وقت وادی کیلاش کا راستہ شدید برف باری کے باعث ہر قسم کے ٹریفک کیلیے بند تھا جس کی وجہ سے اسے بروقت نہ تو ہسپتال پہنچایا گیا نہ اسے طبعی امداد دی گئی اس طرح وہ نوجوان راستے ہی میں دم توڑ گیا۔

کیلاش سے تعلق رکھنے والے چند عمائدین نے ہمارے نمائندے سے فون پر باتیں کرتے ہوئے کہا کہ کیلاش ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے نام پر ڈھائی سال پہلے کروڑوں روپے مالیت کی مشنیری آچکی ہے جس میں ایکسکیویٹر، لوڈر، ڈس بین، ٹرالی ٹریکٹر اور دیگر مشینری شامل ہیں مگر یہ ساری مشینری تحصیل میونسپل انتظامیہ کے دفتر میں بے کار کھڑی ہے جسے زنگ لگنے کا خطرہ بھی ہے۔

وادی کیلاش کے لوگو ں نے مطالبہ کیا ہے کہ کیلاش ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے نام پر جو مشینری اور سامان آیا ہوا ہے اسے بروئے کار لاتے ہوئے وادی کیلاش کے تینیوں دیہات، بمبوریت، رمبور اور بریرکے راستوں کو کھول دیا جائے تاکہ یہاں کے لوگ کم از کم اپنے زحمیوں اور بیماروں کو تو بروقت ہسپتال پہنچا سکیں اور یوں ان کی آنکھوں کے سامنے ان کے پیارے موت کا لقمہ نہ بنیں۔

معروف معالج اور سماجی کارکن ڈاکٹر محمد عدنان نے وزیر اعلیٰ خیبر پحتون خواہ سے مطالبہ کیا ہے کہ بمبوریت میں واحد بنیادی مرکز صحت بی ایچ یو میں فوری طور پر ڈاکٹر تعینات کیا جائے تاکہ یہاں کے ہزاروں باشندوں کو بروقت طبعی امداد تو مل سکے۔

انہوں نے یہ بھِی مطالبہ کیا کہ کیلاش کے تینوں وادیوں رمبور، بمبوریت اور بریر کے راستے ہر قسم کے ٹریفک کیلیے کھول دئے جائیں تاکہ عوام کو سفر کرنے میں مشکلات کا سامنا نہ ہو۔

Leave a reply