اپر چترال میں صوبائی حلقوں کے مابین ہونے والے مختلف کھیلوں کے ٹرائلز اختتام پذیر

اپر چترال(گل حماد فاروقی) ضلع اپر چترال میں محتلف کھیلوں کے ٹرائلز اختتا م پذیر ہوئے۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سپورٹس خیبر پختونخوا خالد خان کی ہدایات پر صوبائی حلقوں کے مابین ہونے والے (Inter Constituency Games) مقابلوں کے ٹرائلز تین دن تک ضلع اپر چترال کے گھلی پلے گراونڈ بونی میں جاری رہی جس میں رکن صوبائی اسمبلی حلقہ پی کے ون کے فوکل پرسن ہدایت اللہ، ADC اپر فدالکریم،ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر عثمان، کرکٹ، والی بال اور فٹ بال ایسوسیشن کے صد ور اوار کوچز نے بھی شرکت کی۔
باغی ٹی وی سے باتیں کرتے ہوئے ضلع اپر چترال کے ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر عثمان نے بتایا کہ صوبائی محکمہ سپورٹس کے ہدایت پر یہاں فٹ بال، والی بال اور کرکٹ کے شوقین کھلاڑیوں کے درمیان پہلے اپنے حلقہ میں ان کا ٹرائیل لیا گیا اور ان میں مقابلے ہوئے جو کھلاڑی اس میں کامیاب ہوئے یعنی اپنے حلقہ میں جو ونر ہوں گے ان کو ضلع سطح پر نمائندگی کا موقع دیا جائے گا اس کے بعد وہ ریجنل سطح پر کھیلیں گے اور ان تمام مراحل میں سے گزرنے کے بعد ان کھلاڑیوں کو صوبائی سطح پر بھیجے جائیں گے جہاں وہ صوبائی سطح پر ہونے والے مقابلوں میں حصہ لیں گے۔

محمد عثمان کا کہنا ہے کہ یہ کھلاڑی صوبائی سطح پر ہونے والے کھیلوں میں اپنے ریجن کی نمائندگی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ان تینوں کھیلوں میں جن کھلاڑیوں نے حصہ لیا ان کی عمر کی حد 29 سال تک رکھی گئی تھی۔ٹرائیل کے بعد ٹیم سلیکشن ہوتی ہے۔ چترال لوئیر اور اپر میں کوئی اور حلقہ نہیں ہے۔ جس طرح سوات، پشاور وغیرہ میں ایک ہی ضلع کے اندر محتلف حلقے ہوتے ہیں کیونکہ وہاں آبادی زیادہ ہے تو ایک ہی ضلع میں کئی اراکین صوبائی اسمبلی بھی ہوتے ہیں چترال میں فی الحال صرف ایک ہی ایم پی اے ہے۔

DSO اپر چترال عثمان نے اس کے طریقہ کار پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ پہلے ا ن ٹرائیل میں حلقوں کے بیچ میں یہ گیم ہوتے ہیں اس کے بعد یہ پھر ضلع سطح پر چیمپین بنیں گے۔ لوئیر اور اپر چترال کا ایک ہی حلقہ ہے تو وزیر کھیل اور ڈائریکٹر جنرل نے ہمیں اس حلقے کیلئے ان کھیلوں میں ٹرائیل لینے کیلئے ایک ٹاسک دیا تھا۔ اس کے بناء پر ضلع اپر چترال میں الگ ٹیموں کا انتحاب ہوگا اور اپر چترال میں الگ ٹیموں کی سیلکشن ہوگی

عثمان کے مطابق فٹ بال میں بہت زیادہ کھلاڑیوں نے ٹرائیل دے دیا ان کی انتحاب کیلئے باقاعدہ سلیکشن کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور اس کمیٹی میں کافی ماہر کھلاڑی شامل ہیں ان کے رائے کے مطابق ان کھلاڑیوں کو چنا جائے گا۔ان میں سولہ کھلاڑی لے رہے ہیں اور دو آفیشل لے رہے ہیں۔اسی طرح کرکٹ میں بھی 16 کھلاڑی اور 2 آفیشل یعنی عملہ لے رہے ہیں۔ والی بال میں 12 کھلاڑی ہوں گے اور دو افیشل۔چونکہ اپر چترال میں سردی کا موسم بہت جلد شروع ہوتا ہے تو اکتوبر کے مہینے میں یہاں سے لوگ نیچلے اضلاع کی طرف چلے جاتے ہیں اور سردیاں وہاں گزارتے ہیں یہی وجہ ہے کہ سردیوں میں یہاں بہت کم لوگ رہتے ہیں۔ان میں بڑے بڑے نامور کھلاڑی بھی نیچے چلے جاتے ہیں۔

ان ٹرائل میں تین سو کھلاڑیوں نے حصہ لیا۔ایک سوال کے جواب میں عثمان نے بتایا کہ ہمارے پاس کافی قابل کھلاڑی موجود ہیں ہمارے ہاں اچھے کھلاڑی ہیں اور امید ہے کہ ہمارے کھلاڑی اپنے مد مقابل کو Tough ٹائم دیں گے۔ یعنی اپنے مد مقابل کے ساتھ خوب مقابلہ کریں گے۔

اب یہ ٹیم انتہائی میرٹ پر ہم ٹیم منتحب کریں گے اور میں پر امید ہوں کہ چترال کی ٹیم ان مقابلوں میں چیمپین بنیں گی۔ انہوں نے نوجوان نسل کو اپنے پیغام میں کہا کہ وہ میدان میں آجائے اور اپنے صلاحیتوں کو بھر پور طریقے سے استعمال کرکے اپنی قابلیت کا مظاہرہ کریں اور لوگوں کو دکھادیں کہ آپ میں کتنا دم ہے۔

Leave a reply