امریکا:اسکول میں خاتون حملہ آور کی فائرنگ سے 3 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک
امریکا: نیش ول کے ایک پرائیویٹ اسکول میں ایک 28 سالہ خاتون نے فائرنگ کر کے 3 بچوں سمیت 6 افراد کو ہلاک کر دیا جس کے بعد پولیس نے حملہ آور خاتون کو بھی مار ڈالا۔
باغی ٹی وی : عالمی میڈیا کے مطابق نیش ویل پولیس کے ترجمان ڈان آرون نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ مذکورہ بالا واقعہ امریکی ریاست ٹینیسی کے شہر نیش وِل میں کرسچن ایلیمنٹری اسکول میں صبح 10 بجے کے بعد پیش آیا مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے کے قریب پہلی ہنگامی کال موصول ہونے کے تقریباً 15 منٹ کے اندر افسران جائے وقوع پر موجود تھے جہاں ان کا حملہ آور کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا پھر اسے گولی ماردی گئی۔
پاکستان اورچین کا اتحاد مضبوط لیکن چین کےمخالفین بالخصوص امریکا پاکستان سے مکمل اتحاد سے …
ترجمان ڈان آرون نے بتایا کہ کم از کم دو اسالٹ رائفلز اور ایک ہینڈگن سے لیس، شوٹر سائیڈ والے دروازے سے کرسچن کووننٹ اسکول میں داخل ہوئی اور فائرنگ کردی اسکول میں عملےکے تقریباً 33 افراد اور تقریباً 260 طلباء ہیں واقعے کے فوری بعد طلبا کےوالدین کو فون کیا گیا اورکہا گیا کہ وہ اپنے بچوں کو اسکول سے لے لیں تاہم انہیں واقعے کی کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
پولیس حکام نے کہا کہ نوجوان خاتون کی شناخت پولیس نے نیش ویل سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ کے طور پر کی گئی ہے، جس نے اسکول میں داخل ہو کر متعدد گولیاں چلائیں تاہم حملے کے محرک کے بارے میں ابتدائی طور پر کوئی اشارہ نہیں ملا-
زلمے خلیل زاد کے عمران خان کے حق میں بیانات ،امریکہ کا لاتعلقی کا اظہار
پولیس چیف نے کہا ہے کہ ابتدائی طور پر پتا چلا کہ فائرنگ کرنے والی لڑکی کا نام اوڈرے ہیل تھا اور اس کی عمر 28 سال تھی، بعدازاں پتا چلا کہ وہ ٹرانس جینڈر تھی اوڈرے ہیل کے پاس اسکول کے نقشے موجود تھے جن میں سیکیورٹی اور داخلے کے راستوں کی تفصیل تھی اور وہ پلاننگ کے ساتھ آئی تھی مبینہ ملزم بڑے حملے کی منصوبہ بندی کر رہی تھی اور وہ سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ لڑنے کے لیے بھی تیار تھی،فائرنگ کرنے والی لڑکی کے خاندان کے فرد نے شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ اوڈرے ہیل ٹرانس جینڈر تھی۔
عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ شروع ہونے کے بعد بہت سے طلباء کو اپنے اسکول یونیفارم میں عمارت سے بھاگتے ہوئے دیکھا گیاعلاقے کے دیگر اسکول احتیاطی تدابیر کے تحت لاک ڈاؤن میں چلے گئے ہیں۔
ایران اورسعودی وزیر خارجہ کا ماہِ رمضان میں ہی ملاقات پراتفاق
نیش ویل کے فائر ڈپارٹمنٹ کی کینڈرا لونی نے کہا کہ بقیہ تمام طلبہ کو فیکلٹی اور عملے کے ساتھ عمارت سے باہر نکال لیا گیا تھا، ہم جائے وقوع پر موجود تھے تاکہ کسی کو یہ دیکھنے سے روک سکیں کہ اور کیا ہو رہا ہمیں یقین ہے کہ انہوں نے ارد گرد ہونے والی افراتفری کو سنا، لہذا ہمارے پاس دماغی صحت کے ماہرین اور پیشہ ور افراد موجود ہیں جو طلبہ اورخاندانوں دونوں کےدوبارہ ملنے کے مقام پر موجود ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے اسکول میں ہونے والی تازہ ترین فائرنگ کو ’دل دہلا دینے والا‘ قرار دیا اور ریپبلکنز پر زور دیا کہ وہ صدر جو بائیڈن کے امریکا میں بڑے فائرنگ کے واقعات میں استعمال ہونے والے اسالٹ ہتھیاروں پر پابندی لگانے کی حمایت کردی پریس سیکریٹری کیرین جین پیئر نے کہا کہ جو بائیڈن کو معصوموں کی ایک اورفائرنگ کی دل دہلا دینے والی خبر‘کےبارے میں آگاہ کردیا گیا ریپبلکن ’اسالٹ ہتھیاروں پر پابندی کو منظور کرنے کے لیے قدم اٹھانے اور عمل کرنے کے لیے‘ کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں۔
روس کے مشہورانقلابی شاعر، ناول نگار، افسانہ نگار، ڈراما نویس اور صحافی میکسم گورکی
امریکا میں اسکولوں میں فائرنگ کے واقعات خطرناک حد تک عام ہیں، جہاں حالیہ برسوں میں آتشیں اسلحے کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے البتہ شاذ و نادر ہی حملہ آور کوئی خاتون ہوتی ہے۔
2012 میں کنیکٹی کٹ کے سینڈی ہک ایلیمنٹری اسکول میں 20 بچوں سمیت 26 افراد ہلاک ہوئے تھے اس جیسے ہونے والے ہائی پروفائل قتل عام پر عوامی ہنگامے کے باوجود واشنگٹن میں بندوق کے تشدد سے نمٹنے کے لیے قانون سازی تعطل کا شکار ہےگزشتہ برس ٹیکساس کے شہر اوولڈے میں ایک حملہ آور نے فائرنگ کر کے 19 طلبہ اور 2 اساتذہ کو ہلاک کر دیا تھا۔