بحریہ ٹاؤن،چوری کا الزام،گھریلو ملازمین کو برہنہ کر کے تشدد،الٹا بھی لٹکایا گیا

mulazim

چوری کا الزام لگا کر گھریلو ملازمین پر برہنہ کر کے تشدد، پولیس نے مقدمہ درج کر لیا، متاثرین نے انصاف کی اپیل کر دی

واقعہ راولپنڈی کے تھانہ روات کے علاقے بحریہ ٹاؤن فیز سیون میں پیش آیا،مالک مکان نے ملازم سرور مسیح، اس کی بیوی اور بیٹے پر بدترین تشدد کیا، تشدد سے گھریلو ملازم کے بیٹے کی بازو کی ہڈی ٹوٹ گئی،متاثرہ ملازمین نے تھانہ روات پولیس کو تحریری درخواست دی،جس پر مقدمہ درج کر لیا گیا،مقدمہ مالک مکان ملزم نوید اور اس کی اہلیہ فرزانہ کے خلاف درج کیا گیا .مدعی مقدمہ کے مطابق ملزم نوید اور فرزانہ کے گھر ڈیڑھ سال سے ملازمت کر رہے ہیں، 3 مارچ کو ملزمان کے گھر چوری ہوئی اور الزام ہم پر لگایا گیا،ملزمان نے میرے شوہر اور بیٹے کو برہنہ کر کے تشدد کیا، ملزمان نے گھر کی دوسری منزل پر لے جا کر بدترین تشدد کیا، ملزمان نے میرے بیٹے اور شوہر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں،ملزمان ہمیں کمپیوٹر کی تاروں اور پلاسٹک پائپ سے مارتے رہے، ملزمان تشدد کے بعد ہمیں اسلام آباد کی سنسان سڑک پر چھوڑ آئے۔

درج ایف آئی آر کے مطابق خاتون کا کہنا ہے کہ سائلہ عقیلہ بی بی لوگوں کے گھروں میں کام کاج کر کے اپنا گزر بسر کرتی ہے۔ ڈھوک کنترال میں کرایہ کے مکان میں رہائش پذیر ہوں میں عرصہ ڈیڑھ سال سے باجی فرزانہ زوجہ نوید صاحب کے گھر بحیرہ ٹاؤن فیز 7 مکان نمبر 1428 میں روڈ پر واقع ہے میں کام کرتی ہوں۔ ان کے گھر بروز ہفتہ 23 مارچ کوچوری ہوئی۔ اس دن جب صبح کے وقت سائلہ گھر کام کرنے کرنے گئی۔ اور کام کاج کر سے فارغ ہوئی۔ تو باجی نے کہا کہ آج شام کو کام پر مت آنا، میں گھر پر نہیں ہو گی۔ میں بروز اتوار جب کام پر گئی تو انہوں نے مجھ سے کوئی بات نہیں کی۔ اور جب بروز سوموار میں کام پر گئی۔ تو انہوں نے مجھے بتایا کہ اسکے گھر میں 23 مارچ کو چوری ہوئی تھی۔ اسکے بعد میں روزانہ دو ٹائم حسب معمول کام پر جاتی رہی۔ اور جب مورخہ 28 مارچ کو میں اسکے گھر گئی تو انہوں نے مجھے برابھلا کہنا شروع کر دیا کہ جو چیزیں تم جس طرح یہاں سے چوری کر کے لے گئی ہو اسی طرح واپس کر دو ،میں نے کہا باجی میں پچھلے ڈیرہ سال سے آپکے گھر کام کر رہی ہوں کبھی آپکے چار آنے بھی نہیں اٹھائے، یہ کام میں کیوں کروں، شام کو میں اور میراشوہر پھر اکٹھے گھر کام کرنے کے لئے آئے، میرے خاوند اکثر شام کے وقت میرے ساتھ جاتے تھے کیونکہ وہاں اکثر اوقات کام کرتے کرتے رات ہو جاتی تھی اور پر سوں جب میں اور میر اشو ہر اکٹھے گھر سے کام کر کے واپس نکلے توباجی فرزانہ کے شوہر نوید صاحب نے کال کی کہ واپس آجاؤ ،میں میرا خاوند اور میر ابیٹا جس کی عمر تقریباً 14 سال ہے ہم تینوں انکے گھر واپس آئے تو نوید صاحب اور باجی فرزانہ نے مجھے اورمیرے خاوند کو مجھ سے علیحدہ کر دیا اور اسکے کپڑے اتار کر مارنا پیٹنا شروع کر دیا میں اپنے خاوند اور بیٹے کی چیخ و پکار سن کر ان ظالموں کی منت سماجت کرتی رہی کہ انہیں چھوڑ دو ،انھوں نے مجھے بھی پکڑا اور اوپر والی منزل پر لے گئے جہاں انکے دو بیٹے عباس اور باقر اور چار (4)نا معلوم افراد بھی وہاں موجود تھے جن میں سے ایک کو دو لوگ حمزہ صاحب کہہ کر پکار رہے تھے جسکو سامنے آنے پر میں پہچان سکتی ہوں، وہ افرادشکل ہی سے بد معاشی نظر آرہے تھے کبھی وہ اپنے آپ کو سی آئی اے کے ملازم بتاتے تھے ان سب نے ہم پر نے تحاشا تشدد کیا اور گولیاں مار کر مار دینے کی دھمکیاں دیں ، ہمیں کہتے تھے مان جاؤ ورنہ آپ کو گولی مار دیں گے اس کے بعد میرے بیٹے کو میرے سامنے برہنہ کرکے مارنے پیٹے کے ساتھ اسکی ویڈیو بھی بناتے رہے اور مجھے میرے خاوند کو بھی ساتھ کہتے رہے کہ مان جاؤ کہ تم نے چوری کی ہے ورنہ ہم تمہارے بیٹے کو جان سے مار دیں گے اسکے بعد یہ لوگ ہمیں دو گاڑیوں میں بٹھا کر اسلحے کی نوک پر نا معلوم مقام پر لے گئے ہمارے منہ پر نقاب اوڑھ دیا گیاتھا جب نا معلوم مقام پر پہنچے تو انھوں نے ہم کو گاڑیوں سے نکال کر اور ایک کوٹھی میں بند کر دیا اور وہاں پر رات تین بجے تک ہم تینوں پر تشدد کرتے رہے اور وہاں پر مزید چار یا پانچ افراد موجود تھے اور وہ اسلحے سے لیس تھے اور یہ سب لوگ ہمیں مارتے بھی رہے ، میرے جسم پر بے تحاشا نشانات موجود ہیں، ہمیں کمپیوٹر کی تاروں سے بھی مارا،ان ظالموں نے میرے بیٹے کو جان سے مارنے کی کوشش کی اور الٹا لٹکا کر پانی میں غوطے دلواتے رہے ہم سے منوانے کی کوشش کرتے رہے جب میں نے دیکھا کہ یہ لوگ بہت بے رحم ہیں ان سے اس وقت اپنی جان بچانے کے لیے میں نے بول دیا ٹھیک ہے ہم کل اپنے دوسرے بیٹے کو بھی لے آئیں گے پھر ان ظالموں نے ہم تینوں کی جان بخشی کی اور ہمیں پھر اپنی گاڑیوں میں بٹھا کر ہمیں اس کو ٹھی سے باہر مین ہائی وے اسلام آباد پرچھوڑ دیا.رات کی تاریکی میں ہمیں کوئی سمجھ نہیں آرہی تھی کہ ہم کہاں ہیں، تشدد کی وجہ سے ہم سے چلا بھی نہیں جار ہا تھا ، چلتے ہوئے کسی سے پو چھا تو پتہ چلا کہ یہ جگہ تقریبا گلبرگ گرین ہے رات کے تین بجے سے لے کر ہم پیدل چل کر اپنے گھر تقریبا پانچ بچے پہنچے تھے ان ظالموں نے ہم سے ہمارے دو موبائل نقدر قم، ہمارے شناختی کا رڈ سب اپنے قبضے میں لے لئے اور ہماری موٹر سائیکل نمبر 9514-alk بھی نوید صاحب کے گھر بنگلہ نہر 142 میں ہے ، بھی ہم سے چھین لیا ، آپ سے گزارش ہے کہ ان تمام حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے اکے خلاف اغوا مار پیٹ اور پرس چھیننے اور موٹر سائیکل چھیننے کی دفعات لگا کر اسکے خلاف قانونی کاروائی کی جائے،

https://twitter.com/BaaghiTV/status/1779850700664533316

خاتون نے اپنے شوہر اور بچے کے ہمراہ ویڈیو پیغام میں کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب، آئی جی پنجاب سے اپیل کی ہے کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے، ہم لوگ دھکے کھا رہے ہیں، ہمارا کیا قصور ہے، ہمارے بچوں کا مستقبل رک گیا ہے، ہم اپنا کماتے تھے کسی پر بوجھ نہیں تھے، ایک تو کام کریں دوسرا وہ اتنی بے رحمی کریں، ہمیں انصاف فراہم کیا جائے،

بحریہ ٹاؤن کے ہسپتال میں شہریوں کو اغوا کر کے گردے نکالے جانے لگے

سماعت سے محروم بچوں کے لئے بڑی خوشخبری

سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا

چلڈرن ہسپتال کا کوکلیئر امپلانٹ کے تمام اخراجات برداشت کرنے کافیصلہ،ڈاکٹر جاوید اکرم

سوتیلے باپ نے لڑکی کے ساتھ کی زیادتی، ماں‌نے جرم چھپانے کیلیے کیا تشدد

کم عمر لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کے شوقین جعلی عامل کو عدالت نے سنائی سزا

کاروبار کے لئے پیسے نہ لانے پر بہو کو کیا گیا قتل

16 خواتین کو نازیبا و فحش ویڈیو ،تصاویر بھیج کر بلیک میل کرنے والا گرفتار

دوران پرواز 16 سالہ لڑکی کو ہراساں کرنیوالے کو ملی سزا

کپڑے اتارو،مجھے…دکھاؤ، اجتماعی زیادتی کا شکار لڑکی کو مرد مجسٹریٹ کا حکم

زبردستی دوستی کرنے والے ملزم کو خاتون نے شوہر کی مدد سے پکڑوا دیا

دوران دوستی باہمی رضامندی سے جنسی عمل کو شادی کے بعد "زیادتی” قرار دے کر مقدمہ درج

خاتون کو برہنہ کر کے تشدد ،بنائی گئی ویڈیو،آٹھ ملزمان گرفتار

شادی کی ضد مہنگی پڑ گئی،ملزم نے خاتون کو پارک میں زندہ جلا دیا

خبردار، حق خطیب سے بڑا فنکار آ گیا، سائنس ہار گئی،ہاتھ سے موبائل کی بیٹری چارج

بلیک میلنگ کی ملکہ حریم شاہ کا لندن میں نیا”دھندہ”فحاشی کا اڈہ،نازیبا ویڈیو

Comments are closed.