پولیس کے مبینہ تشدد سے شہری جاں بحق،وزیر داخلہ سندھ کا نوٹس

کراچی کے پریڈی تھانے میں پولیس کے مبینہ تشدد کے نتیجے میں ایک شہری کی موت واقع ہوگئی، جس پر وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے فوری طور پر واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

، پولیس کے مطابق 7 فروری کو وقاص نامی شہری کو پولیس کانسٹیبل کی بائیک سے ٹکرانے کے بعد گرفتار کیا گیا۔ اہلخانہ کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے وقاص کو تھانے میں لے جا کر رات بھر تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقع ہوئی۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے بائیک ٹکرانے اور اشیاء کے گم ہونے کی ایف آئی آر درج کی تھی، اور اس کے ساتھ ہی 3 دیگر افراد کو بھی لاک اپ کر دیا گیا تھا، جنہیں رات بھر تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔

صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی جنوبی سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ وزیر داخلہ نے اس بات پر زور دیا کہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت پولیس کا فرض ہے اور پولیس کسٹڈی میں ہلاکت کی تحقیقات کی جائیں تاکہ اس واقعے کی حقیقت سامنے آ سکے۔

ایس ایچ او پریڈی تھانے کا کہنا ہے کہ پولیس کسٹڈی میں وقاص کی ہلاکت کی وجوہات کا پتا پوسٹ مارٹم کے بعد چل سکے گا۔ ایس ایس پی مہروز علی نے بتایا کہ وقاص کو پولیس اہلکار کے ساتھ ہاتھا پائی کرنے کے بعد تھانے لایا گیا تھا اور تفتیشی ٹیم کو اس کا کیس سونپنے کے بعد اس کی موت واقع ہوئی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وقاص کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور اس کا پوسٹ مارٹم مجسٹریٹ کی موجودگی میں کیا جائے گا۔

ایس ایس پی مہروز علی نے کہا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی تاکہ پولیس کسٹڈی میں ہلاکت کے اس واقعے کا سچ سامنے آ سکے۔

Comments are closed.