کراچی میں ای چالان کے بڑھتے ہوئے واقعات نے شہریوں کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔
سندھ پولیس نے حکیم اللہ نامی شخص کو ایک ہی دن میں چار مختلف مقامات پر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے چالان بھیج دیے، تمام چالان ایک ہی تاریخ پر درج کیے گئے۔حکیم اللہ کا کہنا ہے کہ وہ ماہانہ چالیس ہزار روپے کماتے ہیں، اور ایک ہی دن میں اتنی ہی رقم کے چالان آنا ان کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔کراچی ٹریفک پولیس کے مطابق شہر بھر میں ای چالان مہم پوری شدت سے جاری ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 3 ہزار 485 الیکٹرانک چالان کیے گئے، جن میں 2 ہزار 433 سیٹ بیلٹ نہ پہننے، 511 ہلمیٹ نہ پہننے اور 223 سگنل توڑنے کے تھے۔
ادھر ای چالان کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ہے۔ عدالت نے چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈی جی ایکسائز اور نادرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کراچی میں ٹریفک جرمانے غیر منصفانہ اور عام شہری کی پہنچ سے باہر ہیں۔ درخواست کے مطابق لاہور میں سیٹ بیلٹ نہ پہننے پر 200 روپے جرمانہ ہے جبکہ کراچی میں یہی خلاف ورزی 5 ہزار روپے میں پڑتی ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ کم از کم تنخواہ 40 ہزار روپے مقرر ہونے کے باوجود مہنگائی کے باعث شہری پہلے ہی مالی دباؤ میں ہیں، اس لیے عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ چالان کے نظام کو منصفانہ بنایا جائے اور بھاری جرمانے عارضی طور پر معطل کیے جائیں
دوحہ میں سماجی ترقی پر عالمی سربراہی اجلاس، ’دوحہ سیاسی اعلامیہ‘ کی منظوری
500 کے وی اے سے زائد بجلی استعمال کرنے والوں پر ڈیوٹی عائد
سگریٹ برانڈز کی ٹیکس چوری، 81 فیصد مصنوعات پر ٹیکس اسٹیمپ غائب








