کراچی: لاہور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے 26 ویں آئینی ترمیم سے متعلق موجودہ صورت حال پر کہنا ہے کہ چیف جسٹس کا تقرر سنیارٹی پر نہیں ہوگا اور عدلیہ پر حکومت کا کنٹرول ہوگا۔

باغی ٹی وی: سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ پر حافظ نعیم الرحمان نے لکھا کہ خوب اتفاق ہے!! ‏بلاول کہتے ہیں ترمیم پر پی پی اور مولانا فضل الرحمان کا 100 فیصد اتفاق ہے جبکہ ‏بیرسٹر گوہر مسلسل کہہ رہے ہیں کہ آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی کا مولانا فضل الرحمان سے اتفاق رائے ہوگیا ہے رانا ثناء اللہ کہتے ہیں مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے مسودے سے اتفاق کیا ہے، گویا سب کا اس پر اتفاق ہے کہ اب منصور علی شاہ چیف جسٹس نہیں بن رہے،چیف جسٹس کا تقرر سنیارٹی پر نہیں ہوگا اور عدلیہ پر حکومت کا کنٹرول ہوگا۔ ماشاءاللہ، ویلڈن آل۔

امریکا کا بھارتی وزیر خارجہ اور پاکستانی رہنماؤں کی ملاقات پر ردعمل

واضح رہے کہ گزشتہ روز ہفتےکو آئینی ترامیم نہ تو سینیٹ میں پیش ہوسکی اور نہ ہی قومی اسمبلی میں اسے پیش کیا جاسکا، دونوں ایوانوں کے اجلاس اتوار کی دوپہر تک کیلئے ملتوی کردئیے گئے وفاقی کابینہ اور سینیٹ کااجلاس سہ پہرتین بجے، قومی اسمبلی کا اجلاس آج شام چھ بجے ہوگا جبکہ ہفتے کی رات گئے وفاقی کابینہ کا اجلاس فوری طلب کیا گیا،جس میں وفاقی کابینہ نے 26ویں ترمیم کی اصولی منظوری دے دی ہے۔

26ویں آئینی ترمیم: حکومت کا پارلیمان میں بِل پر آج ہی ووٹنگ کا اعلان

قومی اسمبلی کا اجلاس 11 بج کر 50 منٹ پر ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفی شاہ کی زیر صدارت شروع ہوا اور اتوار کی صبح ساڑھے 11 بجے تک کیلئے ملتوی کردیا گیا، لیکن بعد میں یہ وقت بدل کر دوپہر 3 بجے کردیا گیا لیکن وزیر قانون نے کہا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس شام 5 بجے ہوگا،جبکہ سینیٹ کا اجلاس اتوار کی رات 12 بجے تک کیلئے ملتوی ہوا اور پھر اسے بھی ری شیڈول کرکے وقت دوپہر 3 بجے کردیا گیا۔

Shares: