چیف جسٹس کی وائرل فیک ویڈیو،ایف آئی اے کا کاروائی کا فیصلہ
چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے فیک ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کا معاملہ،ایف آئی اے نےویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کرنیوالے افراد کےخلاف تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جو فیک ہے، آئی اے سے بنائی گئی ہے، ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ بیکری میں ایک شخص چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ بدتمیزی کر رہا ہے، اس فیک ویڈیو کو پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ سوشل میڈیا پر پھیلا رہے ہیں، اب ایف آئی اے نے کاروائی کا فیصلہ کیا ہے
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک صارف نے پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جا رہا ہے کہ چیف جسٹس قا ضی فائزعیسی اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ بدتمیزی کی ویڈیو آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے تیار کی گئی ،اس کو وائرل کرنے والے اور ،شیئر کرنے والے سب کے سب اخلاقی طور پر پسماندہ اور ذہنی مریض ہیں ۔
بتایا جا رہا ہے کہ چیف جسٹس قا ضی فائزعیسی اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ بدتمیزی کی ویڈیو آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے تیار کی گئی ،اس کو وائرل کرنے والے اور ،شیئر کرنے والے سب کے سب اخلاقی طور پر پسماندہ اور ذہنی مریض ہیں ۔
— Sameer Ajmal (@sameerajmal11) September 26, 2024
صحافی مطیع اللہ جان کہتے ہیں کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور انکے اہل خانہ کیساتھ عوامی جگہ پر ایک شھری کی کسی بھی وجہ سے بدزبانی اور بدتمیزی انتہائی قابلِ مذمت ہے، اور اِس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شئیر کرنے والے بھی اِس بدزبانی اور بدتمیزی کو پروان چڑھانے میں برابر کے مجرم ہیں، ایسے ملزمان کیخلاف آئین اور قانون کیمطابق ٹھوس کاروائی ہونی چاہئیے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسی اور انکے اہل خانہ کیساتھ عوامی جگہ پر ایک شھری کی کسی بھی وجہ سے بدزبانی اور بدتمیزی انتہائی قابلِ مذمت ہے، اور اِس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شئیر کرنے والے بھی اِس بدزبانی اور بدتمیزی کو پروان چڑھانے میں برابر کے مجرم ہیں، ایسے ملزمان کیخلاف آئین اور…
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) September 26, 2024
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر صحافی نوید شیخ کہتے ہیں کہ جس نے یہ ویڈیو بنائی ، جو اس میں … رہا ہے ، جس نے اسکو جاری کیا اور جو جو اس کی حمایت کر رہے ہیں دنیا کا کوئی بھی اور ملک ہوتا ان سب پر قانون کا اطلاق لازمی ہوتا۔ بلکہ ان سب کو نشان عبرت بنا دیا جاتا ۔ حالیہ ہم نے برطانیہ میں دیکھا ہے بس ہمارے ادارے دھنیا پی کر سو رہے ہیں۔
جس نے یہ ویڈیو بنائی ، جو اس میں بھونک رہا ہے ، جس نے اسکو جاری کیا اور جو جو اس کی حمایت کر رہے ہیں دنیا کا کوئی بھی اور ملک ہوتا ان سب پر قانون کا اطلاق لازمی ہوتا۔ بلکہ ان سب کو نشان عبرت بنا دیا جاتا ۔ حالیہ ہم نے برطانیہ میں دیکھا ہے بس ہمارے ادارے دھنیا پی کر سو رہے ہیں۔ https://t.co/vmZfzOQWh9
— Naveed Sheikh (@naveedsheikh123) September 26, 2024