چیف جسٹس پاکستان کی زیرصدارت نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس ہوا، مقدمات کے فیصلوں کیلئے مقررہ ٹائم لائنز پر سختی سے عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا۔
جوڈیشل کیشن کمیٹی نے جبری گمشدگیوں کے مقدمات پر مؤثر ادارہ جاتی ردعمل پر اتفاق اور گرفتار ملزم کو 24 گھنٹے میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش نہ کرنے پر نیا میکنزم لانے کا فیصلہ کیا، مقدمات کے فیصلوں کیلئے مقررہ ٹائم لائنز پر سختی سے عملدرآمد کا فیصلہ بھی کیا گیا۔اعلامیے کے مطابق 2019ء تک کے تمام وراثتی کیسز 30 دن میں نمٹانے کی ہدایت کی گئی، جیل اصلاحات پر صوبائی حکومتوں سے مشاورت کا فیصلہ کیا گیا۔اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے 4 لاکھ 65 ہزار مقدمات نمٹا کر ریکارڈ قائم کردیا، پشاور ہائیکورٹ میں وراثتی مقدمات اور ڈبل ڈاکٹ نظام کی تعریف کی گئی، سندھ ہائی کورٹ کو ای فائلنگ اقدامات پر سراہا گیا، تمام ضلعی عدالتوں میں ای فائلنگ کے فوری آغاز کی منظوری دی گئی، خواتین اور خاندانی سہولت مراکز کے قیام کی اصولی منظوری بھی دیدی گئی۔








