چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ میرے کیس نہ سنیں،عمران خان کی پھر درخواست

supreme

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی میں چیف جسٹس کیخلاف دوبارہ درخواست دے دی

عمران خان کی درخواست میں استدعا کی گئی کہ چیف جسٹس میرے اور پی ٹی آئی سے متعلقہ کسی بھی کا حصہ نہ بنیں،چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے ابھی تک اپنے خلاف دائر ریفرنس کو ذاتی حملہ تصور کیا،چیف جسٹس کی اہلیہ متعدد مواقع پر عمران خان کیخلاف بیانات دے چکی ہیں.سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم و بانی پی ٹی آئی کی پہلی درخواست واپس بھجوا دی تھی۔

دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ میں حلیم عادل شیخ کی جانب سےپریکسٹس اینڈ پروسیجرآرڈیننس کےخلاف درخواست دائر کی گئی ہے،درخواست میں فیڈریشن آف پاکستان کوفریق بنایا گیا ہے، درخواست میں کہا گیا کہ ماسٹرآف دا روسٹرکےمعاملہ پرسپریم کورٹ میں چیف جسٹس فائزعیسی کا فیصلہ موجود ہے،ایسےمیں آئین کہ بالادستی اورعدلیہ کی آزادی متاثر ہوگی۔

علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ،پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈینینس 2024 کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ،لاہور ہائیکورٹ نے درخواست پر متعلقہ بنچ نہ ہونے کا اعتراض ختم کر دیا،لاہور ہائیکورٹ نے رجسٹرار آفس کو درخواست سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی،جسٹس فیصل زمان خان نے منیر احمد کی درخواست پر بطور اعتراض کیس سماعت کی،درخواست گزار کی جانب سے ایڈوکیٹ اظہر صدیق عدالت میں پیش ہوئے، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ صدارتی آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہے۔صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سپریم کورٹ کے اختیارات کو کم یا زیادہ نہیں کیا جاسکتا۔ عدالت صدارتی آرڈیننس کو کالعدم قرار دے۔ عدالت پٹیشن کے حتمی فیصلہ تک صدارتی آرڈیننس پر عمل درآمد روکنے کا حکم جاری کرے۔

واضح رہے کہ صدرِمملکت آصف علی زرداری نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس پر دستخط کر دیے تھے، وزیرِ اعظم شہباز شریف اور وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس منظور کر لیا تھا،وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس منظور کیا تھا،آرڈیننس کے مطابق بینچ عوامی اہمیت اور بنیادی انسانی حقوق کو مدِنظر رکھتے ہوئے مقدمات کو دیکھے گا، ہر کیس کو اس کی باری پر سنا جائے گا ورنہ وجہ بتائی جائے گی،ترمیمی آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ ہر کیس اور اپیل کو ریکارڈ کیا جائے گا اور ٹرانسکرپٹ تیار کیا جائے گا،تمام ریکارڈنگ اور ٹرانسکرپٹ عوام کے لیے دستیاب ہو گا،پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کمیٹی مقدمات مقرر کرے گی، کمیٹی چیف جسٹس، سینئر ترین جج اور چیف جسٹس کے نامزد جج پر مشتمل ہوگی،آرڈیننس میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے سیکشن 3 میں ترمیم شامل ہے، پریکٹس اینڈ پروسیجرایکٹ میں سیکشن 7 اے اور7 بی کو شامل کیا گیا ہے،آرڈیننس میں موجود ہے کہ سماعت سے قبل مفاد عامہ کی وجوہات دینا ہوں گی، سیکشن 7 اے کے تحت ایسے مقدمات جو پہلے دائر ہونگے انہیں پہلے سنا جائے گا، اگر کوئی عدالتی بینچ اپنی ٹرن کے بر خلاف کیس سنے گا تو وجوہات دینا ہونگی۔

پاکستان بار کا پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کے اجرا پر شدید تحفظات کا اظہار

واضح رہے کہ سپریم کورٹ، پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس پر عملدرآمد شروع ہو گیا ہے،جسٹس منیب اختر تین رکنی ججز کمیٹی سے باہر ہوگئے ،چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے جسٹس امین الدین خان کو کمیٹی رکن نامزد کر دیا،جسٹس امین الدین خان سنیارٹی لسٹ میں پانچویں نمبر پر ہیں

پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کیس،جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس شاہد وحید کا اختلافی نوٹ

پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ ،جسٹس یحییٰ آفریدی کا اضافی نوٹ جاری

پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری

بریکنگ،سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کو قانونی قرار دے دیا

Comments are closed.