یورپ کے مختلف حصوں میں شدید موسمی واقعات نے تباہی مچا دی ہے، جس کے نتیجے میں سیلاب، جنگلی آگ اور انتہائی درجہ حرارت کی لہر سے متعدد علاقے متاثر ہوئے ہیں۔سوئٹزرلینڈ میں، مشہور سیاحتی مقام زرمات، جو سکیئنگ، کوہ پیمائی اور پیدل سفر کے لیے مشہور ہے، سیلابی پانی اور نقل و حمل کی تباہی کی وجہ سے مکمل طور پر کٹ گیا ہے۔ سیرے شہر میں رون دریا کے کناروں سے باہر نکلنے کے باعث ایک بڑی موٹر وے زیر آب آ گئی ہے، جبکہ واسولا ندی کے قریب سات خاندانوں کو نکالنا پڑا۔
دوسری طرف، یونان میں جنگلی آگ کے خطرے کے پیش نظر شدید انتباہ جاری کیا گیا ہے۔ متعدد دیہات کو احتیاطی تدبیر کے طور پر خالی کرایا گیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق، ایتھنز کے مضافات میں ایک جنگلی آگ کو بجھانے کے لیے پانی برسانے والے طیارے کو تعینات کیا گیا، جہاں کچھ رہائشیوں کو نکالا گیا۔سیریفوس جزیرے پر تیز ہواؤں کی وجہ سے پھیلنے والی ایک جنگلی آگ نے متعدد چھوٹے دیہات کو خالی کرانے پر مجبور کر دیا۔ تقریباً ایک درجن فائر فائٹرز چار فائر انجنوں کے ساتھ آگ سے لڑ رہے ہیں جو کم نباتات پر شروع ہوئی تھی لیکن تیز ہواؤں کی وجہ سے تیزی سے پھیل گئی۔
ملک کے بیشتر حصوں میں گرم اور ہوادار حالات کی وجہ سے ہفتہ کو تقریباً 50 جنگلی آگیں لگ گئیں، اور حکام نے لوگوں کو جنگلی علاقوں سے دور رہنے کا مشورہ دیا۔ یونانی دارالحکومت کے باہر پہاڑی جنگلی علاقے میں لگی آگ ہفتے کو کچھ کم ہو گئی، لیکن تقریباً 160 فائر فائٹرز اب بھی شعلوں کو بجھانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔
اس دوران، ایک 55 سالہ رضاکار فائر فائٹر نے آگ سے لڑتے ہوئے اپنی جان کی قربانی دی، جو ان خطرناک حالات کو ظاہر کرتا ہے جن کا سامنا ہنگامی جواب دہندگان کو کرنا پڑتا ہے۔یہ واقعات یورپ بھر میں موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے اثرات کو نمایاں کرتے ہیں۔ مقامی اور قومی حکام صورتحال پر قریب سے نظر رکھے ہوئے ہیں، رہائشیوں کو باخبر رہنے اور حفاظتی ہدایات پر عمل کرنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، موسمیاتی لچک اور آفات کی تیاری کے لیے طویل مدتی حکمت عملیوں کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔

یورپ میں شدید موسمی صورتحال: سیلاب اور جنگلی آگ کی تباہ کاریاں
Shares: